ہنگامی اجلاس (امن کمیٹیوں میں نااہل لوگوں کی تقرریوں کیخلاف )

 بمقام :  حلقہ 208چک یونین کونسل 107 فیصل آباد     زیراہتمام :  بین المذاہب امن اتحاد پاکستان    خصوصی تعاون: تنظیم مشائخ عظام پاکستان
زیر صدارت:  چوہدری بابرحسین نقشبندی (امیر حلقہ 208چک )
شرکائے اجلاس :  تنظیم مشائخ عظام پاکستان ،قائد اعظم مسلم لیگ ورکرز اتحادکے حلقہ 208چک یونین کونسل نمبر 107فیصل آباد کے ضلعی اراکین اورعلاقائی قائدین ۔
اجلاس کا مقصد:  حکومت کویہ بھی باورکراناتھا کہ ہماری تمام ہمدردیاں مشائخ عظام کیساتھ ہیںاورتنظیم مشائخ عظام پاکستان کے فیصلہ پر لبیک کہتے ہوئے حکومت کیخلاف عدم اعتماد کا اعلان کر تے ہیں ۔اس موقع پر حکومت کی طرف سے کی جانیوالی سنگین غلطیوں کی نشاندہی کرنا بھی تھا جس میں یہ بتایا گیا کہ محب الوطنی کا تقاضا یہ ہے کہ ملک و ملت کی سلامتی اور خوشحالی کے لئے ذاتی مفادات کی بجائے قومی مفادات کو ترجیح دی جائے اوربین المذاہب امن کمیٹیوں میں سیاسی بنیادوں پر نااہل افرادکی جوتقرریاں جگ ہنسائی کا باعث بن رہی ہیں ،ان کا حکومت نے فی الفورکوئی نوٹس نہیں لیا،اس سلسلے میں حکومت فوری نوٹس بھی لے۔
علاقائی قائدین کامشترکہ اعلامیہ : انہوںنے اپنے مشترکہ اعلامیے میں کہا کہ موجودہ ملکی حالات اس بات کا تقاضا کرتے ہیںاور محب الوطنی کا تقاضا بھی یہ ہے کہ ملک وملت کی سلامتی اور خوشحالی کے لئے اپنے ذاتی مفادات کو قربان کرکے قومی مفادات کوترجیح دی جائے ۔مخلص لوگ ہر وقت ملک وملت کی سلامتی کا ہی سوچتے ہیں اور ان لوگوں کی سپورٹ کرنا اپنا اخلاقی فرض سمجھتے ہیں جو مخلص ہوکر کام کررہے ہوں۔غدار لوگ اچھے لوگوں کے راستے میں روڑے اٹکاتے ہیں لیکن تائید خداوندی کی برکت سے نیک سیرت لوگوں کو کامیابی نصیب ہوجاتی ہے ۔پاکستان کو اس وقت مخلص ،محب وطن اور بے لوث ورکرز کی ضرورت ہے اور قانون قدر ت بھی یہ ہے کہ جو جس عہدے کے قابل ہے اسی کو وہ عہدہ دیا جاتا ہے۔ تنظیم مشائخ عظام پاکستان ملک وملت کی سلامتی اور خوشحالی کے لئے اپنی مدد آپ کے تحت بے لوث خدمات سرانجام دے رہی ہے اور ہر اس شخص کی مدد کرنا اپنا اخلاقی فرض سمجھتی ہے جو اسلام ،پاکستان کی بہتری کے لئے کام کر رہا ہے ۔لیکن اس وقت صورتحال یہ ہے کہ امن کے نام پر بدکردار لوگوں کو امن کمیٹیوں میں شامل کر کے اسلام اور پاکستان کی بدنامی کی رہی سہی کسر بھی نکالی جارہی ہے۔حکومت کو چاہیے کہ فی الفور ایسے شرپسند عناصر کو فارغ کر ے اور باکردار لوگوں کو شامل کر کے ملک وملت کی سلامتی کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کرے۔     

بین المذاہب اجلاس