مرکزی باڈی کا ہفتہ وار خصوصی اجلاس (امن کمیٹیوں میں بدکردار اوربدنام زمانہ لوگوں کی تقرریوں کے خلاف )


مورخہ:          بمقام:  لاثانی سیکرٹریٹ فیصل آباد         زیراہتمام :  بین المذاہب امن اتحاد پاکستان    خصوصی تعاون: تنظیم مشائخ عظام پاکستان
شرکائے اجلاس :  ضلعی کوارڈینیٹر تنظیم مشائخ عظام پاکستان پیر طریقت لیاقت علی نقشبندی،پیر اعجا ز احمد بابا جی سرکار ،پیر مشتاق احمد صدیقی ،پیر عتیق الرحمن نقشبندی ،پیر حافظ محمد فریاد سمیت علاقائی اراکین تنظیم مشائخ عظام پاکستان نے بھرپور شرکت کی۔
اجلاس کا مقصد:  حکومت کو یہ باورکراناتھا کہ مخلص اور محب وطن افراد ہی ملکی استحکام ،ترقی اور خوشحالی میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں ان کو بھرپور نمائندگی دی جائے ۔امن کے علمبردار ہی امن وسلامتی کو یقینی بناسکتے ہیں ۔احتجاج کی یہ آوازمحب وطن ،مخلص ،سچے اور اولیاء اللہ کی آواز ہے جو کسی صورت بھی دبنے والی نہیں جب تک انقلاب برپا نہیں کر دیتی۔حکومت کواس کی سنگین غلطیوںسے بھی آگاہی دینا تھی کہ بدنام زمانہ اور بدکردار لوگوں کو مخلص اور محب وطن مشائخ عظام کا سرپرست بنادینا حکمرانوں کے لئے عذاب الہٰی سے کم نہیںہے۔استحکام پاکستان کیلئے پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی اورمتحرک مشائخ کی جماعت تنظیم مشائخ عظام پاکستان پاک وطن کو شرپسند ی ،دہشت گردی اور فرقہ واریت جیسے خطرناک مسائل سے نکالنے کے لئے میدان عمل میں آچکی ہے ۔
مشائخ عظام کی مرکزی باڈی کامشترکہ اعلامیہ :  
انہوںنے کہا کہ تنظیم مشائخ عظام پاکستان اپنی مدد آپ کے تحت ملک وملت کی فلاح و بہبود ،فرقہ واریت و دہشت گردی کے خاتمے ،وطن عزیز کوامن وسلامتی کا گہوارہ بنانے میں دن رات کوشاں ہے اور امیر تنظیم صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار کی ولولہ انگیز قیادت میں دن دگنی رات چوگنی اپنی منزل کی جانب رواں دواں ہے۔ تنظیم مشائخ عظام پاکستان اپنے ذاتی مفادات پر اجتماعی مفادات کو ترجیح دیتی ہے اور ہر وہ کام جس سے ملک بہتری اور خوشحالی کی جانب گامزن ہو اس کام کواپنا فرض اولین سمجھ کر سرانجام دیتی ہے ۔لیکن کچھ شرپسند عناصر کی کارستانیوں کی بنا پر امن کے نام پر ملک وملت کی سلامتی کو دائو پر لگایا جارہا ہے ایسے کام سے روکنا جس سے وطن عزیز کی سلامتی کو خطرات لاحق ہوجائیں تنظیم مشائخ عظام پاکستان اپنا فرض سمجھتے ہوئے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن جائے گی اور پاک وطن کو شرپسند ی ،دہشت گردی اور فرقہ واریت جیسے گھنائونے اور خطرناک مسائل سے نکالنے کے لئے میدان عمل میں آچکی ہے ۔ہر وہ شخص یا لیڈر ہمارا ساتھی ہے جو پاکستان کی سلامتی کا خواہاں ہے اور ہر وہ شخص ہمارا دشمن ہے جو اس پاک گلستان کو اجاڑنے میں لگا ہواہے ۔اس پاک دھرتی کو اجڑنے نہیں دیں گے ۔انشاء اللہ ،حکمران جماعت کے کچھ نااہل ،مفادپرست ،کرپٹ اور ناعاقبت اندیش لوگوں کی غلط پالیسیوں اور مشاورت سے امن کے نام پر قائم ہونیوالی بین المذاہب کمیٹیوں میں ان عناصر کو شامل کردیا گیا ہے جو خوددہشت گردی ،فرقہ واریت ،شرپسندی،قتل وغارت اور دیگر مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہوچکے ہیں اور ان بدنام زمانہ اور بدکردار لوگوں کو مخلص اور محب وطن مشائخ عظام کا سرپرست بنادینا حکمرانوں کے لئے کسی عذاب الہٰی سے کم نہیںہے ۔اسی بنا پر تنظیم مشائٰخ عظام پاکستان نے ان نااہل اور مفا د پرست لوگوں کی بین المذاہب امن کمیٹیوں میں شمولیت کے خلاف آواز بلند کی ہے اور یہ آواز اس وقت تک بلند ہوتی رہے گی جب تک حکمران اس کا سخت سے سخت نوٹس لے کر ان کی جگہ پر صحیح اور محب وطن لوگوں کو شمولیت نہیں دے دیتے کیونکہ امن کے علمبردار ہی امن وسلامتی کو یقینی بنا سکتے ہیں ۔کیونکہ یہ آوازمخلص ،سچے اور اولیاء اللہ کی آواز ہے جو کسی صورت بھی دبنے والی نہیں جب تک انقلاب برپا نہیں کر دیتی۔

بین المذاہب اجلاس