جشن آزادی کے سلسلہ میں''استحکام پاکستان کانفرنس ''

مورخہ:19اگست بروز اتوار2007  بمقام :  آستانہ عالیہ لاثانیہ فیصل آباد    زیر اہتمام :بین المذاہب امن اتحاد پاکستان     خصوصی تعاون: تنظیم مشائخ عظام پاکستان
زیر صدارت:  صوفی مسعوداحمدصدیقی لاثانی سرکارصاحب (چیئرمین بین المذاہب امن اتحاد پاکستان ،امیرتنظیم مشائخ عظام پاکستان )
مہمانان گرامی :  گروسکھ دیو جی (صدر گروگورکھ ناتھ سیوا منڈل پاکستان) رحیم یار خان ،فادر آفتاب جیمز پال( نیشنل کمیشن فارانٹر ریلجیس ڈائیلاگ )فیصل آباد ،اسٹیفن انجم (صدر تعمیر ویلفیئر آرگنائزیشن )فیصل آباد ،ماسٹر عنایت جوزف (ممبر بین المذاہب امن اتحاد پاکستان )فیصل آباد ،مفتی پیر طریقت سید مزمل حسین شرقپوری( خلیفہ مجاز علی پور سیداں شریف و ڈپٹی جنرل سیکرٹری مرکزی جماعت اہل سنت پنجاب ) ،پیر طریقت پروفیسر زمان بادشاہ نقیبی (خلیفہ مجاز دربار عالیہ نقیبیہ )فیصل آباد ،رائو ظفر اقبال (ایگزیکٹو ڈائریکٹر نیشنل کونسل فار ہیومن رائٹس)،رمیش کمار جے پال( ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہر ے راما فائونڈیشن)،گرو سکھ دیو جی(صدر گرو گورکھ ناتھ سیوا منڈل پاکستان)،عمران صادق(صدر گوسپل لائٹ منسٹریز فیصل آباد )،پیر طریقت سید شوکت علی ابوالعلائی(خلیفہ مجاز دربار عالیہ جہانگیر یہ مرزا کھیل بنگلہ دیش)، پیر طریقت امتیاز نذیر نقشبندی (ضلعی کوارڈینیٹرتنظیم مشائخ عظام پاکستان سرگودھا )،پیر طریقت احسان الحق معصومی (مرکزی رکن تنظیم مشائخ عظام پاکستان )،پیر طریقت لیاقت علی نقشبندی (ضلعی کوراڈینیٹر تنظیم مشائخ عظام پاکستان فیصل آباد )،مخدوم زادہ سید حماد رضا بخاری(چیف ایڈیٹر ماہنامہ جہاں گشت سرکار ،ماہنامہ سرخ پوش اوچ شریف )،ایوب صابر(صدرچیمبر آف کامرس فیصل آباد )،محمد مزمل خاں(ضلعی انچارج ٹیوٹا (Tevta)فیصل آباد)، ڈاکٹر کیپٹن خالد محمود(ایم ایس میڈیکل سپرنٹنڈنٹ الاہیڈ ہسپتال فیصل آباد)، ڈاکٹر امیتاز احمد(ایم ایس سول ہسپتال فیصل آباد )،اعجاز وقار( ڈائریکٹر ریڈیوپاکستان فیصل آباد )، پروفیسر رب نواز خان نیازی(پرنسپل ایجوکیشن یونیورسٹی سمن آباد کیمپس فیصل آباد)،رانا طارق مجید( ایڈووکیٹ ہائیکورٹ (صدر لا ثانی بارکونسل فیصل آباد) ، خالد محمو د بسرا(ایڈووکیٹ ہائیکورٹ (صدر لا ثانی بار کونسل خانیوال )،پیر ڈاکٹر محمد انور نقشبندی ،پیر مشتاق احمدنقشبندی ،پیر اعجاز احمد نقشبندی ،خالد محمود بسرا ایڈووکیٹ خانیوال،ڈاکٹر ذوالفقار علی گل پبلک ہیلتھ سپیشلسٹ ،پیر سید احمد ندیم نقشبندی سمیت تنظیم فیضان لاثانی سرکار ،آل پاکستان صوم وصلو ٰ ة کمیٹی ،لاثانی ویلفیئر فائونڈیشن ،بین المذاہب امن اتحاد پاکستان ،پاکستان مسلم لیگ ورکرز اتحاد ،ماہنامہ لاثانی انقلاب کے مرکزی عہدیداران بھی شریک ہوئے ۔    
استحکام پاکستان کانفرنس کے انعقاد کے مقاصد
 مشائخ کے معاونین اور مشائخ سمیت روحانیت ا ور تصوف کی تعلیمات کو سمجھنے والے افراد کومہذب معاشرہ کی تشکیل کے لیے عملی طور پر تیار کرنا۔اسلام کی اصل روح کو سمجھنے والے مشائخ کو قومی سلامتی اور استحکام کے معا ملات میں دلچسپی اور عملی حصہ لینے کی دعوت دینا ۔امن عامہ پر مبنی معتدل معاشرہ کے قیام کے لیے تصوف دوست اذہان کی تربیت کرنا۔دہشت گرد اور متشدد سوچ رکھنے والے عناصر کے ہتھکنڈوں سے سادہ لوح مشائخ کو آگاہی مہیا کرنا ۔دنیا کے تیزی سے بدلتے ہوئے حالات کے پیش نظر عوام الناس کے شعور کو بیدارکر کے قومی مفادات کے حصول کے لیے متحرک کرنا ۔استحکام پاکستان کے لیے مشائخ سے تجاویز، مشورہ جات،موقف اور ان کی رائے حاصل کرنااور بعد ازاں اس موقف کو حکومت کے ایوانوں تک پہنچانا ۔مشائخ سے وابستہ افراد، عقیدت مندوں اور مریدین کی معاشرتی اورنظریاتی تربیت کرنااور انکو الیکشن میں آزادانہ حق رائے دہی کا استعمال کرنے کے قابل بنانا۔استحکام پاکستان کیلئے دیگر مذاہب کے امن پسند اسکالرز کواپنا کردار اداکرنے کی دعوت دینا۔
کانفرنس کی رپورٹ:  ''استحکام پاکستان کانفرنس ''کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کی سعادت قاری محمد رمضان نقشبندی نے حاصل کی ۔نقابت کے فرائض ایم ٹی طائر (چیف ایڈیٹر ماہنامہ لاثانی انقلاب )نے سرانجام دئیے۔شبیر احمد سرکار نے ملی نغمہ پیش کیا ۔محمد اکمل نقشبندی اور حافظ احسان الحق نے بارگاہ رسالت مآب ۖ نے گلہائے عقیدت پیش کرنے کی سعادت حاصل کی ۔
صدیقی لاثانی سرکارصاحب ودیگر مقررین کے خطابات :  
آپ نے کہاکہ مخلص اور محب وطن افراد ہی پاکستان کے استحکام کو یقینی بنا سکتے ہیں ۔ مملکت خدادادپاکستان کی ترقی وخوشحالی ،استحکام اور پائیدارامن کے لئے ہم سب کواپنا کلیدی کردار ادا کرنا ہوگا اور اپنی ذمہ داریوں کو سمجھنا ہو گا ۔وہ اس طرح کہ اگر کسی شخص کا اپنا باپ،بھائی ،عزیز ،دوست یا کوئی رشتہ دار ہی الیکشن لڑ رہا ہے تو اس میں عوام کو یہ دیکھنا چاہیے کہ کیا میرا یہ باپ ،بھائی ،دوست یا رشتہ دار مخلص اور محب وطن ہے ؟اگر ہے تو پھر اس کو ووٹ دینا چاہیے اور خدانخواستہ اگر وہی شخص غدار ،کرپٹ ،دھوکہ بازہے تو پھر ان لوگوں کو اسے ووٹ نہیں دینے چاہییں اور صاف صاف کہے دینا چاہیے کہ بلاشبہ آپ ہمارے چاہے جتنے بھی قریبی ہیں ہم آپ کو ووٹ نہیں دیں گے ہم صرف ان لوگوں کو ووٹ دیں گے جو انسانیت ،اسلام اورپاکستان سے مخلص ہیں اور جو مخلص ہوتے ہیں وہ انتخابات سے پہلے بھی فلاح انسانیت کے لئے کام کررہے ہوتے ہیں انہیں تو اس چیز سے غرض ہی نہیں ہوتی کہ لوگ انہیں ووٹ دیں گے یا نہیں۔استحکام پاکستان کیلئے آپ نے اپنے موقف کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ کرپشن کا خاتمہ استحکام پاکستان کیلئے ناگزیر ہے ۔عوام الناس سے اپیل کرتے ہوئے آپ نے فرمایا کہ ووٹ ایک مقدس امانت ہے اورہمیں اس کا استعمال بھی سو چ سمجھ کر کر نا ہو گا ۔ قیام امن کا فروغ اور استحکام پاکستان ہمار ا قومی فریضہ ہے۔امن عامہ ،معتدل فکرکی تبدیلی اور فکر انسانی کو شعور و آگہی سے آشنائی اور افہام و تفہیم کے فروغ کے لئے بین المذاہب امن اتحاد پاکستان اور تنظیم مشائخ عظام پاکستان میں شامل ہزاروں اسکالرز،دانشورزاورصاحبان علم کو شاں ہیں۔
ہندو رہنما گروجی سکھ دیو (صدر سیوا ناتھ منڈل رحیم یارخان )نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم یہ بات کہتے ہوئے کوئی مبالغہ سے کام نہیں لے رہے کہ اللہ کو سچے دل سے ماننے والوں کی یہ نشانی ہوتی ہے کہ تمام مذاہب ومسالک کے لوگ ان کی خدمت میں حاضر ہوکر فیض پاتے ہیں اور معاشرے میں اچھے کاموں کو فروغ ملتا ہے جس طرح صدیقی لاثانی سرکار کی ذات مذاہب عالم کیلئے ایک مینارہ نور کی حیثیت رکھتی ہے ۔اب یقینا استحکام پاکستان کی منزل بہت قریب آچکی ہے ۔بین المذاہب امن اتحادگزشتہ دہائی سے بلاشبہ استحکام پاکستان کیلئے کو شاں ہے ۔اس خطہ میں موجو د اقلیتوں نے قیام پاکستان کے مو قع پر بھر پور حصہ لیا اور اب ہم سب مسعوداحمد صدیقی لا ثانی سرکار کی زیر سرپرستی استحکام پاکستان کے لئے کاوشیں جاری رکھے ہوئے ہیں ۔فادر آفتاب جیمز پال(نیشنل کمیشن فارانٹر ریلجیس ڈائیلاگ )نے کہا کہ مذاہب عالم اور انسانیت کو امن وآشتی کا گہوارہ بنانے میں صدیقی لاثانی سرکار نے حقیقی انقلاب برپا کردیا ہے ۔اور آپ سرکار کا آستانہ ایسی خدمات سرانجام دے رہا ہے جس کی موجودہ دور میں کائنات ارضی پر مثال نہیں ملتی ہے ۔
کرنل غازی عبدالروف مگسی نے اپنے خطاب میں کہا کہ خوشامدی اور لالچی افرادنے پاکستان کے استحکام کو شدید نقصان پہنچایا ہے ۔جس طرح ہاتھی کے دانت کھانے کے اور ،اور دکھانے کے اورموجودہ دور میں نچلی سطح سے لے کر اوپر تک جو حالات بن چکے ہیں ان کو صرف مرد قلندر کی نگاہ گوہر بار سے ہی بہتر بنایا جاسکتا ہے ۔ڈاکٹر ذوالفقارعلی گل (جنر ل سیکرٹری لاثانی ویلفیئر فائونڈیشن )نے کہا کہ قیام پاکستان بھی اولیاء اللہ کی نگاہ کرم سے ممکن ہوا اور اب استحکام پاکستان بھی انہی برگزیدہ ہستیوں کی دعائوں اور تصرفات سے ممکن ہوگا ۔ماسٹر عنایت جوزف (ممبر بین المذاہب امن اتحاد پاکستان )نے کہا کہ لاثانی سرکار کے آستانہ عالیہ سے بلا امتیاز مذاہب وملت انسانیت کو فیض یاب ہورہی ہے اور اب استحکام پاکستان کا خواب شرمندہ تعبیر ہونیوالا ہے ۔پروفیسر صوفی زمان بادشاہ نقیبی (خلیفہ مجاز دربار عالیہ نقیبیبہ )نے کہا کہ معاشرہ میں مثبت تبدیلی کیلئے اولیاء اللہ عملی طور پر اپنی ڈیوٹی سرانجام دے رہے ہیں اور انشاء اللہ انہی برگزیدہ ہستیوں کے تصدق وطفیل پاکستان ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامز ن ہو گا ۔ اللہ تعالی نے اپنے انعام یافتہ بندوں میں صدیقی لاثانی سرکار کو خصوصی مقام عطا فرما یا ہے ۔ اور انہی برگزیدہ ہستیوں کے تصدق وطفیل استحکام پاکستان کی منزل اب بہت قریب آچکی ہے ۔پیر مفتی سید مزمل حسین شاہ(ڈپٹی جنرل سیکرٹری مرکزی جماعت اہل سنت پنجاب ) نے کہا کہ علما ء کرام اور مشائخ عظام استحکام پاکستان کے لئے لاثانی سرکار کی قیادت میں اکٹھے ہو چکے ہیں ۔اور اللہ کے ولیوں کا یہ قافلہ اپنی منزل کی جانب بڑی تیزی سے رواں دواں ہے ۔ حالات وواقعات جیسے بھی ہوں اللہ کے محبوب بندوں کا یہ طرہ امتیاز ہوتا ہے کہ جس کام کو کرنے کا وہ ارادہ کرلیتے ہیں تو پھر اللہ ورسول ۖ کی حمایت و تائید سے کامیابیاں ان کے قدم چومتی ہیں ۔

اتسحکام پاکستان