بین المذاہب امن کانفرنس بسلسلہ تجدید عہد وفائے پاکستان


21 دسمبر بروز ہفتہ 2005 ء    بمقام:  الحمراء ہال نمبر 01 لاہور    زیر اہتمام:    بین المذاہب امن اتحاد پاکستان     خصوصی تعاون :  تنظیم مشائخ عظام پاکستان
زیر صدارت: صو فی مسعود احمد صدیقی لا ثانی سرکار( امیر تنظیم مشائخ عظام پاکستان،چیئرمین بین المذاہب امن اتحاد پاکستان)
چیف گیسٹ:رانا اعجاز احمد خان(مشیر وزیر اعلی پنجاب برائے قانون ،انصاف و انسانی حقوق)فاروق امجد میر (وفاقی پارلیمانی سیکریٹری برائے قانون ،انصاف و انسانی حقوق)
مہمانان گرامی: سجیلہ انصر باجوہ  (ممبر صوبائی اسمبلی پنجاب)، ڈاکٹر خالد آفتاب سلہری (چیئرمین انٹرنیشل ہیومن رائٹس آبزرور اسلام آباد)، مسز ناظرہ مسعود ( چیئرپرسن لاثانی ویلفیئر فاونڈیشن انٹرنیشنل) ،کرنل ایل کے ٹریسلر (صدر مسلم مسیحی اتحاد پاکستان )،سردار گورمیت سنگھ (نائب صدر مسلم سکھ فیڈریشن پاکستان ) ، ڈاکٹر روحیاء موفندی  (صدربہائی کمیونٹی پنجاب )، شری گرو جی سکھ دیو مہاراج  (صدر گرو گورکھ ناتھ سیوا منڈل پاکستان )، ریاض شاہد (سیکریٹری جنرل محفل روحانی بہائیان لاہور )،پیر طریقت سید سعادت علی شاہ  ( سجادہ نشین مرکزی دربار عالیہ چورہ شریف ) ، پیر طریقت سید صوفی شوکت علی شاہ ( خلیفہ مجاز دربار جہانگریہ ) پیر طریقت ڈاکٹر خضر محمودقاضی (خلیفہ مجاز آستانہ عالیہ دیول شریف )، پیر طریقت صوفی فرزند علی صابری ( خلیفہ مجاز دربار صابریہ ) پیر طریقت صاحبزادہ سید شیر علی بخاری سہروردی ( سجادہ نشین آستانہ عالیہ جلالیہ سہروردیہ دینہ جہلم) ،پیر طریقت میجر (ر)محمد یعقوب محمدی سیفی حنفی چکوال(خلیفہ مجاز دربار سیفیہ پشاور) پیر طریقت مخدوم سید نفیس الحسن بخاری( سجادہ نشین اوچ شریف ، بہاول شریف) پیر طریقت مفتی صفدر علی قادری( سجادہ نشین آستانہ عالیہ محدث اعظم قصوری) پیر طریقت پر وفیسر زمان بادشاہ نقیبی (خلیفہ مجاز آستانہ عالیہ نقیبیہ، قصور )،پیر طریقت احسان الحق ساجد نقشبندی (خلیفہ مجاز دربار عالیہ معصومیہ، کھاریاں )،سید منورعلی شاہ (مرکزی رہنما جماعت اہل سنت پنجاب )،پر وفیسر عبدالرئوف بھٹہ (مرکزی رہنما مکتبہ فکر دیوبند )، علامہ سید وقار الحسنین نقوی (مرکزی رہنما مکتبہ فکر شیعہ )، جناب علامہ مولانا نعیم الحق سلفی (مرکزی رہنما مکتبہ فکر اہلحدیث )علامہ پیر محمد یوسف اعوان نقشبندی (صدر پاکستان پیپلز پارٹی علماء ومشائخ ونگ پنجاب )، اور جیکولین ٹریسلر صاحبہ(کوآرڈینیٹر مینورٹی کوآرڈینیشن کونسل حکومت پنجاب)
دینی تنظیمات کی شرکت:مسلم مسیحی اتحاد (پاکستان) ،مسلم سکھ فیڈریشن (پاکستان)،شری پنچ مکھی مہاراج ہنومان مندرز(سندھ) ، محفل روحانی بہایان( لاہور)،سنی علماء کونسل(پنجاب )،صوم صلوة کمیٹی(بلوچستان)،مشائخ قادریہ مہرویہ (سرحد )،گاسپل لیٹن سٹڈیز انسٹی ٹیوٹ( پاکستان)،انٹرنیشنل ہیومن رائٹس آبزرور(اسلام آباد)،جمعیت
 علماء پاکستان (لاہور)،مشائخ اہلسنت پاکستان (پنجاب )،بزم درویشاں پاکستان(سیالکوٹ) ،راما پیر مندر ایسوسی ایشن(رحیم یار خان)،پاکستان مذاہبی اتحاد(ملتان)،پاکستان اسمبلیزآف گاڈ(لاہور)، جامعہ جلالیہ ریاض المدینہ(تحصیل پسرور)،فرینڈز لائیر فورم(فیصل آباد) ، جماعت اہلسنت پاکستان(بہاولپور)، مرکزی سپاہ مصطفی(رحیم یار خان)،تنظیم الاعوان پنجاب(سیالکوٹ)،جمعیة القرء و المجودین پاکستان(ملتان)
کانفرنس کے مقاصد: فرقہ واریت ومذہبی منافرت کے خاتمے اور قیام امن افہام و تفہیم کی فضا کے فرو غ کے لیے تمام مذاہب و مکاتب فکر کے باہمی اتفاق رائے سے لائحہ عمل تشکیل دینا تھا تاکہ اتحاد بین المسلمین اوراتحاد بین المذاہب کے حوالے سے حکومتی کی طرف سے کی جانے والی کاوشوں کو مؤثر ،کار آمد اور نتیجہ خیزبنا یا جا سکے اور باہمی مشاورت سے'' بین المذاہب امن اتحاد'' کا قیام عمل میں لایا جا سکے کانفرنس کا دوسرا مقصد قومی سلامتی کے تقاضوں اور ضروریات کے شعور کو بیدار کرنا تھاکہ مستحکم پاکستان کے لیے پرامن پنجاب ہماری بقاء و سلامتی کا پہلا زینہ ہے جس کے لیے نفرتوں ،تعصبات اورمتشدد انداز فکر کو ترک کرکے آپس میں محبت، برداشت اور رواداری کو فروغ دینے کے لیے ''تجدید عہد وفا پاکستان ''وقت کی اہم ضرورت ہے ۔کانفرنس کے انعقاد کا ایک مقصد باہمی اتحاد یگانگت کے کلچر کو فروغ دینے کے لیے مختلف سلاسل طریقت کے مشائخ، تمام مکاتب فکر، مذاہب عالم اور مختلف شعبہ زندگی میں کام کرنے والے دیگر افراد کو اعتماد میں لے کر قومی ترقی و تعمیر کے متنازعہ معاملات میں افہام و تفہیم کے لیے راہ ہموار کی جائے۔فرقہ واریت و مذہبی منافرت کے پھیلاو کا باعث بننے والے زہریلے لیٹریچر،متشددتقاریرکی مذمت کی جائے اور ایک مربوط ،قابل قبول اور موثر ضابطہ اخلاق مرتب کیا جا سکے تاکہ معاشرہ کو حقیقی معنوں میں معتدل مزاج اور تحمل پسند بنایا جا سکے۔ مقررین نے پاکستان کی سیاسی صورت میںدہشت گردی کی شدید مذمت اور صدر مملکت کو خراج تحسین پیش کیا۔مذاہب عالم کی قراردادوں اور متفقہ رائے سے ''قومی بین المذاہب امن اتحادپاکستان'' کے قیام کا اعلان کیا گیا۔تمام مکاتب فکر کے علمائ،مذاہب عالم کے اسکالرز اور شرکاء کانفرنس نے متفقہ طور پر جناب صدیقی لاثانی سرکار کو ''قومی بین المذاہب امن اتحادپاکستان''کا چیئرمین نامزد کیا اور حکومت سے اس علامیہ کی توثیق کا مطالبہ کیا۔ کانفرنس میں ہزاروں مذاہب عالم سے تعلق رکھنے والے مرد و خواتین نے شرکت کی۔
مشترکہ اعلامیہ بین المذاہب امن کانفرنس:
بین المذاہب امن کانفرنس پنجاب کے اختتام پرمکاتب فکر، مذاہب عالم اور مختلف دینی ، سماجی و سیاسی راہنمائوں نے قیام امن اور افہام تفہیم کے لیے متفقہ قرار دادیں منظور کی گئیں
) نفرتوں ،تعصبات اورمتشدد انداز فکر کو ختم کرکے آپس میں محبت، برداشت اور رواداری کو فروغ دینے کے لیے ''قومی بین المذاہب امن اتحاد''سنگ میل ثابت ہوگا۔
)'' قومی بین المذاہب امن اتحاد'' صدیقی لاثانی سرکار کو'' وفاقی سطح پر بین المذاہب امن کمیٹی کا متفقہ چیئرمین ''نامزد کرتی ہے۔     
)جنرل پرویز مشر ف سے ''اتحاد بین المذاہب'' مشترکہ مطالبہ کرتا ہے کہ مذاہب عالم کے متفقہ نمائندہ صدیقی لاثانی سرکار کی خدمات سے حکومتی سطح پر فائدہ اٹھایا جائے۔
)امن کمیٹیاں اپنا اعتماد کھو چکی ہیں ،پنجاب سمیت پورے پاکستان میں سرکاری ڈسٹرکٹ امن کمیٹیوں کی تشکیل نو کی جائے اور ''صوبائی بین المذاہب امن کمیٹی'' کا سرکاری سطح پر اعلان کیا جائے۔

امن کانفرنس  اتسحکام پاکستان