سالانہ امن سیمینار 2012 بسلسلہ یوم ولادت ابنِ مریم حضرت سیدنا عیسیٰ علیہ السلام

مورخہ :  30دسمبر 2012ء بروزاتوار بعد از نماز عشائ        بمقام :  لاثانی سیکرٹریٹ فیصل آباد    زیر اہتمام :  بین المذاہب امن اتحاد پاکستان
زیر صدارت:   صوفی مسعوداحمدصدیقی لاثانی سرکارصاحب (چیئرمین بین المذاہب امن اتحاد پاکستان ،امیر تنظیم مشائخ عظام پاکستان )
سیمینار کاآغاز :  صاحبزادہ شبیر احمد سرکار نے نعت شریف اور حضرت سیدنا عیسیٰ علیہ السلام کی بارگاہِ میں ہدیہ عقیدت پیش کیا اور محمد اکمل نقشبندی (درباری ثنا خوان) نے منقبت شریف پیش کی۔کرسچین کمیونٹی کی جانب سے شکیل ناز صاحب نے ہدیہ عقیدت پیش کیا۔
 مہمانان گرامی: لارڈ بشپ شمس پرویز صاحب(مرکزی چیئرمین ایسوسی ایشن آف بشپ، ہیڈ آف دی نیشنل چرچز ان پاکستان)،ڈاکٹر ایلون شہزاد سہوترا صاحب، ڈاکٹر پاسٹر گبرائیل صاحب، کمال چغتائی صاحب (ایڈووکیٹ ہائی کورٹ، MPA پاکستان مسلم لیگ (ن))، میڈم طاہرہ انجم صاحبہ (سابقہ ممبر تحصیل کونسل و ڈسٹرکٹ کوآرڈینیٹر آل پاکستان مینوریٹیز الائینس)، پاسٹر اجمل چغتائی صاحب، مبشر خادم پطرس صاحب (صدر میڈیا کو آرڈینٹیر پیس جیزز چرچ)،محمد احمد محمود صاحب (سنٹرل سیکرٹری جنرل پاکستان انٹر فیتھ امن کارواں اور ہیومن رائٹس انٹرنیشنل)، پاسٹر کرامت گل صاحب (ریٹائرڈ میجر ، شاہکوٹ) پیر لیاقت علی نقشبندی، پیر مختار احمدنقشبندی، پیر رانا محمدطاہر نقشبندی، پیر مشتاق احمد نقشبندی، پیر اعجازاحمدنقشبندی ، پیر ڈاکٹر محمد انور نقشبندی ، پیر حاجی محمد افضل نقشبندی، پیر صادق چشتی نقشبندی (ساہیوال)،  پیرمحمد اصغر نقشبندی، پیر تلمیز الرحمن نقشبندی (فیصل آباد)، رفاقت علی نقشبندی مائننگ انجینئر ، خلیفہ جی محمد ناصرعلی گل نقشبندی (شعبہ تعلقات عامہ ) ، خلیفہ جی نذیر حسین نقشبندی، محمد احسان نقشبندی، محمد ریحان نقشبندی اور لاثانی ویلفیئر فائونڈیشن (رجسٹرڈ) انٹرنیشنل، تنظیم مشائخ عظام پاکستان ،بین المذاہب امن اتحاد پاکستان، ماہنامہ لاثانی انقلاب انٹرنیشنل اور آل پاکستان صوم وصلوٰة کمیٹی کے سینکڑوں ممبران نے شرکت کی۔
سیمینارکے مقاصد:  بین المذاہب ہم آہنگی کیلئے جاری شاندار کاوشوںکو استحکام بخشنا ،مسلمانوں اورعیسائیوں کے درمیان پائی جانیوالی نفرتوںکو ختم کرنا ،عوام الناس کویہ شعور دینا کہ اسلام اورعیسائیت کے درمیان بہت سی قدریں مشترک ہیں۔اقوام عالم کو یہ پیغام دینا کہ پاکستان میں صدیقی لاثانی سرکارجیسی امن کی پیغامبر شخصیات موجود ہیں جنہوںنے مذاہب عالم کو نہ صرف ایک پلیٹ فارم پر متحدکیابلکہ سب سے پہلے تمام مذاہب کو اپنے ہیڈ آفس (سلسلہ عالیہ لاثانیہ )پر انہیں مدعو کیا اوران کیساتھ بہترین طریقے سے ڈائیلاگزکے ذریعے انہیں اسلام کی حقیقی تعلیمات سے آگاہی دی اوریہ ثابت کیاکہ اسلام ''امن اورمحبت کا دین ہے''۔صدیقی لاثانی سرکارکی پرامن تعلیمات سے اقوام عالم کو آگاہ کرنا تاکہ امن کے سفیروں کی تجاویز،مشوروں اوراحکامات کوعملی جامعہ پہنایا جاسکے اوراقوام عالم میں امن کے حقیقی انقلاب کوشرمندہ تعبیر کیا جاسکے۔ولادت حضرت سیدنا عیسیٰ  (کرسمس )کااہتمام کئے جانے سے اقوام عالم کویہ پیغام گیا کہ آپس میں مل بیٹھ کر بہت سے مسائل کاحل نکالاجاسکتاہے اورنفرتوںکومحبتوںمیں بدلاجاسکتاہے۔صدیقی لاثانی سرکار نے مذاہب عالم بالخصوص مسیحی برادری کو اس پیغام سے آگاہی دینا تھی کہ آپ سال میں ایک مرتبہ کرسمس مناتے ہیں ہم ہر روز سیدنا عیسیٰ اورسیدہ مریم  کی بارگاہ اقدس میں نذرانہ عقیدت پیش کرتے ہیں ۔
 صدیقی لاثانی سرکارصاحب اوردیگر مقررین کے خطابات :  
لارڈ بشپ شمس پرویز صاحب(مرکزی چیئرمین ایسوسی ایشن آف بشپ، ہیڈ آف دی نیشنل چرچز ان پاکستان)
آج ہمیں کرسمس صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار صاحب کے ساتھ ایک بار پھر منانے کا شرف حاصل ہوا اور انشااللہ ہم آپ کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے 12ربیع الاول سبھی اکٹھے مل کر منائیں گے، ہم مسیحی برادری کو ساتھ لے کر آئیں گے اور جس طرح آپ لوگ یوم ولادت حضرت عیسیٰ علیہ السلام اسی طرح یوم ولادت حضرت محمد مصطفیۖ ہم بھی منائیں گے۔ہمارا آج کا دن بہت خوشی اور مبارک دن ہے ،مگر مجھے اس سے زیادہ خوشی اس بات کی ہورہی ہے کہ جوکہ خوشی آج میں آپ سب کے چہروں پر دیکھ رہا ہوں وہ خوشی شاید کسی کرسچن کے چہرے پر نہ ہو شاید اس کی وجہ یہ ہے کہ امن کے شہزادے کا یوم ولادت سفیر امن صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار صاحب منارہے ہیں اور ہم سب مسیحی اور مسلم مل کر ان کے خوشیوں کو دوبالا کررہے ہیں ۔اورمیں چاہوں کے کہ ہم سب مل کر ہاتھ اٹھا کر اس عظیم روحانی پیشوا کے لیے دعا کریں ، اپنے خدا وند قادرمطلق اس امن کے سفیر لاثانی سرکار صاحب کو کثرت سے برکت دینا انہیں ہمت اور طاقت دینا ،ہمیشہ تیرے فرشتے ان کی مدد پر مامور رہیں ہر قسم کے خطرات سے انہیں محفوظ رکھنا ،(،،،،)سے بچائے رکھنا اور آپ خداوند کی رحمت میں پھلے پھولیں اور ترقی کریں۔
محمد احمد محمود صاحب (سنٹرل سیکرٹری جنرل پاکستان انٹر فیتھ امن کارواں اور ہیومن رائٹس انٹر نیشنل )
معزز حضرات اور قابل عزت بہنو!اسلام علیکم !آج کی عالی شان محفل کے انعقاد پر میں اعلیٰ حضرت جناب صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار صاحب کی خدمت میں مبارکباد پیش کرتا ہوں ،اس موقع پر مذاہب عالم اور سفیر امن لاثانی سرکار صاحب نے ہمیں جو ریسپانس دیا ہے اسے بیان کرنے کے لیے میرے پاس الفاظ نہیں ہیں اس طرح کی محفلوں میں آنے کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ ہمارے رویے میں تبدیلی آتی ہم یہاں سے کچھ نہ کچھ سیکھ کر جائیں تاکہ ہمارے ملنے جلنے والے دوست احباب رشتہ دار،محلے دار ہمارے اندر ایک تبدیلی محسوس کریںاور مجھے یہ دیکھ کر آج بہت خوشی ہورہی ہے کہ آپ بہت عقیدت مند ہیں آپ لوگ ایک دوسرے کے مذاہب کا احترام کرتے ہیں ۔
ریٹائرڈ میجر پاسٹر کرامت گل صاحب
قابل احترام جناب لاثانی سرکار صاحب اور قابل احترام پیاری بہنوں اور آپ سب پر سلامتی ہو۔میں پہلی دفعہ یہاں آیا ہو اور یہاں آکر بہت اچھا لگا۔ آج لاثانی سرکار صاحب کی وجہ سے ہم ایک پاک محفل میں مل کر اللہ پاک کی مرضی کے مطابق بیٹھے ہیں۔ جب ہم ان پاک محفلوں میں آتے ہیں تو پاک ہوجاتے ہیں۔
ڈاکٹر ایلون شہزاد سہوترا صاحب
میری طرف سے تمام بھائیوں بہنوں کو بڑا دن مبارک اورنیا سال مبارک ہو اور سب سے بڑی خوشی کی بات ہے کہ تمام مسلم اور کرسچن بھائی اکٹھے بیٹھے ہیں ،جناب صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار صاحب نے اتنے بڑے پروگرام کا اہتمام کیاہے ک وہ بہت بہت مبارکباد کے مستحق ہیں۔ اس طرح 12ربیع الاول شریف کو حضور پاک ۖ کی ولادت پاک کا دن بھی ہم مسیحی جناب صوفی مسعود احمد صدیقی لاثا نی سرکار صاحب اور آپ لوگوں کے ساتھ مل کر منائیں گے،اور خوشی کا اظہار کریں گے اللہ تعالیٰ لاثانی سرکار صاحب کو اور زیادہ برکتوں سے مالا مال کرے۔
مجھے پچھلے سال کرسمس کے موقع پر یہاںبلایاگیا تھا تو میرا دل یہی پر لاثانی سرکار صاحب کے پاس ہی رہ گیا تھاکیونکہ یہاں اتنی زیادہ محبت اور پیار ملتا ہے،اللہ انہیں اپنی نظر بدسے محفوظ رکھے اور برکتیں دے۔
ڈاکٹر پاسٹر گبرائیل صاحب(چیئرمین)
وہ رب العالمین جو اس کائنات کا مالک ہے ،اس اقدس ذات کی طرف سے سلام قبول ہو ، لاثانی سرکار صاحب امن کے سفیر ہیں اور تمام قوموں کے درمیان سے نفرت کی دیوار کو ختم کرنے کا عزم لیکر اٹھے ہیں۔اور قوموں کے درمیان نفرت کی دیوار کو گرانا چاہتے ہیں۔جو انسان کو انسان سے تفریق کرتی ہیں ہم سب ان کے تہہ دل سے شکر گزار ہیں ،اور یہ دعا گو ہیں کہ جناب لاثانی سرکار صاحب آپ امن کے جھنڈے کو لے کر آگے بڑھیں ہم تمام کرسچن کمیونٹی اور دوسری کمیونٹیز آپ کے ساتھ ہیں۔اللہ رب العزت آپ یہ مشن مزید آگے لے کر جانے کی قوت عطا فرمائے ۔اور جولوگ آپ سے نفرت کرتے ہیں، خداوند ایسے لوگوں کے منہ بند کردے اور یقینا ایک دن ایسا آئے گا کہ آپ دنیا کو دکھا دیں گے کہ پاکستان امن کا گہوارہ ہے ۔کوئی اور پاکستان میں بھی امن کے پیامبر موجود ہے، میں شکر گزار ہوں آپ سب کا اور خاص طور پر جناب صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار صاحب کا کہ جس طرح آپ نے اس پاک محفل کا اہتمام کیا ہے جس میں ہم بطور ایک انسان اکٹھے ہوئے ہیں مذہب کی کوئی تفریق نہیں ہے تاکہ ہم امن کے پیغام کو جو پیغام ہمیں اللہ رب العزت نے دیا ہے آگے پھیلائیں تاکہ دنیا امن کا گہوارہ بن جائے اور آج لاثانی سرکار صاحب نے امن کے شہزادے کی دنیا میں آمد کے دن کو منایا اور اہتمام کیا ہے ہمیں بھی لگتا ہے جیسے آپ خود لاثا نی سرکار صاحب واقعی امن کے شہزاد ہیں ۔
کمال چغتائی صاحب (ایڈووکیٹ MPA،پاکستان مسلم لیگ (ن)
قابل احترام عزت مآب صدیقی لاثانی سرکار صاحب اور حضرت محمد ۖکو ماننے والے بہن بھائیوں کو میری طرف سے میری کمیونٹی کی طرف سے اور میرے قائدین جناب نواز شریف صاحب اور میاں شہباز شریف صاحب کی طرف سے کرسمس کی مبارک باد پیش کرتے ہیں۔جناب صدیقی لاثانی سرکار صاحب نے حضرت عیسیٰ  کی جو خواب میں زیارت بیان کی ہے میں سمجھاتا ہوں یہ خواب نہیں بلکہ روحانی طور پر انہوں نے یہ رویا دیکھی ہے اور رویا وہ دیکھتے ہیں ،جو روحانی ہوتے ہیں اور دل کی گہرائیوں سے اللہ تعالیٰ کی ماننے ہیں ۔لاثانی سرکار صاحب امن کے سفیر ہیں اور تمام قوموں کے درمیان سے نفرت کی دیوار کو ختم کرنے کا عزم لیکر اٹھے ہیں۔ ہم سب دعا گو ہیں کہ جناب لاثانی سرکار صاحب امن کے جھنڈے کو لے کر آگے بڑھیں۔ ہم تمام کرسچن کمیونٹی اور دوسری کمیونٹیز آپ کے ساتھ ہیں۔اللہ رب العزت آپ کو یہ مشن مزید آگے لے کر جانے کی قوت عطا فرمائے۔ جناب صدیقی لاثانی سرکار صاحب ہم آپ کو آج ایک ٹائٹل (DECIPLE OF JESES)وارث الیسوع مسیح ہونے کا خطاب دیتے ہیں ۔اور یہ خطاب تو مسیحی کو نہیں نصیب ہواجو ہم آپ کو خطاب دے رہے ہیں۔اور مجھے لگتاہے کہ جیسے یسوع مسیح آج یہاں خود تشریف لائے ہیں اور جس طرح وہ معجزات کر رہے ہیں ۔اسی طرح آپ لاثانی سرکار صاحب سے کرامات کا ظہور ہوتا رہے گا کیونکہ آپ ان کے وارث ہیں میں آپ کے اندر محبت کے سوا کچھ نہیں دیکھ رہا ہوں اس لیے آپ سے کرامات ظہور پذیر ہوتی رہیں گی آپ نے یسوع المسیح کو پالیا ہے۔قرآن مجید میں ہے کہ ''اللہ کی رسی کو مضبوطی سے پکڑے رکھواور تفرقے میں مت پڑو''۔آج یہاں لاثانی سرکار صاحب کے آستانہ پر مسلم مسیحی سب اکٹھے ہیں میں آج پہلی مرتبہ یہاں آیا ہوں اور یہیں کا ہوکر رہ گیا ہوں اور ہم مسیحی قدم بہ قدم آپ کے ساتھ مکمل اور ہرطرح کے تعاون کے لیے تیار ہیں ۔آج سفیر امن لاثانی سرکار صاحب نے یسوع المسیح کی پیدائش پر بہت اچھی محفل سجائی ہے۔ ہم اپنی تمام کمیونٹی کی طرف سے آپ کے شکر گزار ہیں۔ ہماری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار صاحب کو لمبی زندگی عطا فرمائے اور اچھی صحت عطافرمائے۔ آپ اسی طرح تمام مذاہب عالم اور بالخصوص حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے ماننے والوں کے ساتھ مل کر خوشیاں مناتے رہیں۔
میڈم طاہرہ انجم صاحبہ
آج سفیر امن لاثانی سرکار صاحب نے یسوع المسیح کی پیدائش پر بہت اچھی محفل سجائی ہے ہم اپنی تمام کمیونٹی کی طرف سے آپ کے شکر گزار ہیں ہماری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار صاحب کو لمبی زندگی عطا فرمائے اور اچھی صحت عطافرمائے اور آپ اسی طرح تمام مذاہب عالم اور بالخصوص حضرت عیسیٰ  کو ماننے والوں کو ساتھ مل کر خوشیاں مناتے رہیں۔
پاسٹر اجمل چغتائی
میں سلام عرض کرتا ہوں جناب لاثانی سرکار صاحب کو اور تمام دوسرے کمیونٹی ورکرز کو اور جناب صدیقی لاثانی سرکار صاحب اور آپ کی تمام ٹیم کو مبارکباد پیش کرتے ہیں کہ انہوں نے ماضی کے تمام ان لمحات کو رشن کیا۔ اور 2012ء میں بھی یسوع المسیح ولادت کی خوشیوں کو آج اپنے دربار میں روشن کیا اور آج ہم سب کو بلا کر یہ ثابت کیا صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار صاحب پاکستان میں بسنے والے تمام انسانوں کیلئے ،تمام مذاہب کے لیے اور تمام انسانیت کے لیے اعلیٰ نمونہ ہیں۔امن کا گہوارہ ہیں اور سب کمیونیٹیز کے ساتھ مل کر کام کر نیوالا ایک روشن سیارہ ہیں ،آپ کے دربار میں مجھے دوسری مرتبہ آنے کا موقع ملا اور میں یہی کہوں گا آپ کے پاس سے اتنی الفت، محبت اور پیار ملا کہ جس کو بیان کرنا مشکل ہے ،آپ نے ان کی، محبت کی،پاکستان کی انسانیت سے محبت کی جو شمع کئی سالوں سے روشن کی ہوئی  ہے ،ہم تمام مسیحی کمیونٹی کی اور پاکستانیوں کی دل سے یہ دعا ہے کہ ہم آپ کی اس شمع کی روشنی میں ہر وقت آتے ہیں ،آپ ہمیں جب بلائیں گے آپ کے اس عظیم مشن کو بڑھانے کے لئے کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے،آپ کی اس محفل میں آنے سے مجھے انسانیت کا جذبہ نظر آتا ہے۔آپ لاثانی سرکار صاحب نے وہ مشن شروع کیا جو نعرہ امن ،نعرہ حق ،نعرہ انسانیت ہے اور نہ صرف جب مسیحی برادری کو ئی مذہبی تہوار آتا ہے چاہے سکھوں ،ہندوئوں کا کوئی تہوار ہو تو لاثانی سرکار صاحب ان کی پوری ٹیم اور ان پورا ادارہ ،تمام مذاہب کے لوگوں کے ساتھ ،والہانہ محبت اور عقیدت کا فریضہ سرانجام دیتے ہیں اور دربار سجاتے ہیں اور نئے آنے والے سال میں آپ کو پاکستان سمیت پوری دنیا میں عزت عطافرمائے ۔آمین!
مبشر خادم پطرس صاحب (صدر میڈیا کو آرڈینٹیر پیس جیزز چرچ)
تمام معزز مہمانوں نے بہت اچھے انداز میں اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔ صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار صاحب تمام انسانیت کے لیے اعلیٰ نمونہ اورامن کا گہوارہ ہیں اور سب کمیونیٹیز کے ساتھ مل کر کام کر نیوالا ایک روشن ستارہ ہیں۔ آپ سے اتنی الفت، محبت اور پیار ملا کہ جس کو بیان کرنا مشکل ہے۔ آپ کے اس عظیم مشن کو بڑھانے کیلئے ہم کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔آپ کی محفل میں مجھے انسانیت کا جذبہ نظر آتا ہے۔ میں آسمانوں کے مالک کا شکریہ ادا کرتا ہوں بے شک وہ عظیم قدرت والا خدا ہے۔ آج اس محفل میں جتنے لوگ موجود ہیں ۔وہ اپنی آنکھیں کھولیں اور اپنی روحانی آنکھوں سے دیکھیں کہ جس نجات دہندہ کا ہم دن مناتے ہیں وہ آج ہم میں موجود ہیں۔ میں سفیر امن صدیقی لاثانی سرکارصاحب اور آپ کی تمام ٹیم کا اس پاک محفل کے انعقاد پر شکر گزار ہوں ۔
میاں محمد اجمل (سیکرٹری انفارمیشن پاکستان مسلم لیگ (ن)سٹی کارپورریشن فیصل آباد )
حسن یوسف ،دم عیسیٰ ،ید بیضاداری             آنچہ خوباں ہمہ دار ندتو تنہا داری
یہ لاثانی سرکار صاحب کی مہربانی ہے اور مجھے اس بات پر فخر ہے کہ آج ہم مسیحی بھائیوں کے ساتھ گھل مل کر بیٹھے ہوئے ہیں۔مرشد کامل اسے کہتے ہیں جو رشد وہدایت دیتے ہیں۔صوفیاء کی مثال میں اس طرح دوںگا جیسے بڑ (بوہڑ)کا درخت ہوتا ہے جس کا کام سایہ دینا ہے ہر قسم کے حلال اور حرام جانور اس کے سائے کے تلے بیٹھتے ہیں اور یہ سب کوفیض دیتا ہے۔ہم سب اس عظیم سفیر امن صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار صاحب کے ساتھ اپنی پارٹی سمیت تمام مسالک اور ایوان بالاسمیت ان کے امن مشن میں ،حق کے مشن میں لبیک کہتے ہوئے ساتھ ہونگے۔
ماسٹر عنایت جوزف (رکن بین المذاہب امن اتحاد پاکستان )
میں آپ کو آج بتادینا چاہتا ہوں کہ لنڈی کوتل سے لے کر کراچی تک اس آستانہ جیسا کوئی آستانہ نہیں ہے۔میں مسیحی لوگ اس طرح اکٹھے ہو کر کرسمس کا کیک کاٹتے ہیں۔ یہاں ہر سال یسوع المسیح کی سالگرہ کا کیک کاٹا جاتا ہے یہاں محبت نظر آتی ہے ،یہ ہمارے بنی ۖ ،امن کے شہزادے کی سالگرہ آنیوالی ہے  (حضرت محمد ۖ کی ولادت کا دن آنے والا ہے)اور ہم سب مسیحی مل کر 12ربیع الاول کا دن بھی مل کر منائیں گے۔
پاسڑ ذوالفقار تبسم صاحب
میری طرف سے آپ سب کی سلامتی ہو،آج ہم ایک بار پھر صدیقی لاثانی سرکار صاحب کی بدولت اکٹھے ہوئے ہیں امن اور شانتی کے شہزادے کی سالگرہ منارہے ہیں ،اورہم خوش نصیب ہیں کہ مسلم اور مسیحی قوم مل کر اپنے انبیاء کرام  کی ولادت کا دن منارہے ہیں۔
صوفی مسعوداحمدصدیقی لاثانی سرکارصاحب (چیئرمین بین المذاہب امن اتحاد پاکستان )نے اپنے خطاب میںکہا کہ یہ اس ہستی کے حضور میں نذرانہ عقیدت پیش کیا جارہا ہے کہ جب اللہ تبارک و تعالیٰ نے اپنے حکم سے حضرت جبرائیل علیہ السلام کو حضرت اماں مریم علیہ السلام کے پاس بیٹے کی خوشخبری دے کربھیجا۔ حضرت جبرائیل علیہ السلام نے کہا کہ میں اپنے رب کے حکم سے آیا ہوں۔ ایک روایت میں ہے کہ حضرت جبرائیل علیہ السلام نے پھونک ماری۔ اور دوسری روایت میںہے کہ جب حضرت آدم علیہ السلام میں روح داخل ہوئی تو انہوں نے چھینک ماری تھی تو وہ چھینک حضرت جبرائیل علیہ السلام کے پاس محفوظ تھی وہ انہوںنے حضرت اماں مریم علیہ السلام کے جسم میں داخل کی۔ پھر جب حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی پیدائش مبار ک ہوئی، اس متعلق کافی لمبا واقعہ ہے۔ کہ حضرت اماں مریم علیہ السلام ایک جگہ پر تھیں تو ان کے قدموں سے چشمہ جاری کردیا گیا اور ان کے نزدیک جو درخت تھا اس پر تازہ پکی ہوئی کھجوریں  اسی وقت لگ گئیں۔ یعنی حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی والدہ سے بھی اس وقت اللہ کے حکم سے کرامات کا ظہور ہوا۔ اور جب حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی پیدائش مبارک ہوئی تو اللہ تبارک و تعالیٰ نے حوروں اور فرشتوں کو بھیجا اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو جنت کے پانی سے نہلایا گیا۔ اس وقت کے لوگوں نے جب حضرت مریم علیہ السلام پر تہمتیں لگائی کہ یہ واقعہ کس طرح ہوگیا کیونکہ یہ واقعہ ایسا ہے کہ عقل تو اسے نہیں مانتی لیکن اللہ تعالیٰ اپنے انبیاء علیہ السلام کو معجزے عطا فرماتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کی طرف سے حضرت مریم علیہ السلام کو حکم تھا کہ آپ لوگوں سے کلام مت کرنا کہ میں نے روزہ رکھا ہوا ہے۔ لوگوں کے پوچھنے پر حضرت مریم علیہ السلام نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی طرف اشارہ فرمادیا جو کہ اس وقت بچے تھے ۔ تو لوگ بہت حیران ہوئے کہ بچہ کیسے کلام کرے گا؟ تو حضرت سیدنا عیسیٰ علیہ السلام اللہ تبارک و تعالیٰ کے حکم سے بول پڑے اور ارشاد فرمایا: اللہ واحد ہے اور میں اس کا بندہ ہوں۔ اور لوگوں کو آپ نے پھر ساری تفصیل بتائی۔ تو اس طرح حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی پیدائش سے ہی معجزات کا ظہور شروع ہوگیا۔
اس کے بعد جب آپ نے نبوت کا دعویٰ کیا اور لوگوں نے آپ سے نبوت کی دلائل پوچھی اور کہا کہ آپ اپنے رب سے کہیں کہ وہ ہمارے لئے پکے پکائے کھانے بھیجے۔ تو حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے دعا کی تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ آپ جو بھی دعا مانگیں گے ہمیں قبول ہے۔ اور پھر اسی وقت پکے ہوئے کھانے جیسے مچھلی، ترکاری ، روٹیاں وغیرہ حاضر ہوگئیں۔ بعض لوگوں نے وہ کھانا نہ کھایا اور جنہوں نے وہ کھانا کھایاتو اس کے کھانے سے بیمار اور اپاہج تندرست ہوگئے، اندھوں کو بینائی مل گئی۔ اور آپ کے معجزات کا یہ سلسلہ تمام عمر جاری رہا اور قرآن پاک میں بھی اس کی فضیلت اللہ تعالیٰ نے بیان فرمائی ہے۔ تمام انبیاء کرام علیہم السلام کا روحانی فیض و کرم اب بھی جاری و ساری ہے جس طرح ان کی ظاہری حیات میں جاری تھا۔ اسی لئے ہم انبیاء کرام علیہم السلام اور اولیاء کرام کے دن مناتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کا ہر نبی برگزیدہ اور چنے ہوئے بندوں میں سے ہوتا ہے اور دنیا کی اصلاح کیلئے بھیجا جاتا ہے اور جو لوگ ان کی تعلیمات پر عمل کرتے ہیں اور سچے دل سے تسلیم کرتے ہیں وہ راہِ راست پر آجاتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کے محبوب بن جاتے ہیں۔ وہی لوگ فلاح پاتے ہیں۔ اور جنہوںنے نہیں مانا وہ گمراہ ہوگئے اور وہ اللہ تعالیٰ کے غضب کا شکار ہوئے اور ان پر عذاب نازل ہوا۔ جب تک آپ تمام انبیاء علیہ السلام کو تسلیم نہیں کریں گے، ان سے سچی محبت نہیں کریں گے تب تک آپ کا ایمان مکمل نہیںہوسکتا۔ انبیاء کرام علیہ السلام سے ہونے والے روحانی فیض کے متعلق بتانے کا بنیادی مقصد یہی ہے کہ فرقہ واریت کا خاتمہ ہو۔ معاشرے میں شرانگیز لٹریچر و تعلیمات پھیلائی جارہی ہیں جس سے فتنہ و فساد پیدا ہوتا ہے۔ یہ فتنہ و فساد دوسری قوموں میں بھی ہے۔ ہم عیدمیلاد النبیۖ حضور پاکۖ کی آمد کی خوشی میں مناتے ہیں۔ اسی طرح میں سیدنا عیسیٰ علیہ السلام اور دوسرے نبیوں کو روزانہ ہی ختم شریف کے نذرانہ پیش کرتا ہوں۔ میری اسی عقیدت و محبت کی وجہ سے سیدنا عیسیٰ علیہ السلام کی مجھے کئی بار زیارت ہوچکی ہے۔ جس بندہ کا عقیدہ ٹھیک ہے، اسے آج بھی انبیاء کرام علیہ السلام نواز رہے ہیں۔ دستگیری فرما رہے ہیں۔ صحبت ، فیض اور زیارت سے آج بھی نواز رہے ہیں۔ ظاہری علماء تو کتابوں سے دیکھ کر بتاتے ہیں اور ہم تو اپنی آنکھوں سے مشاہدہ کرتے ہیں کہ ان کا فیض و کرم آج بھی ہے۔ جب آپ کا عقیدہ ہی درست نہ ہو اور ایسی عقیدت و محبت نہ ہو تو فیض کیسے ہوگا! ہم تو اللہ تعالیٰ، انبیاء کرام علیہ السلام اور اس کے محبوبوں کی رضا کیلئے یہ سب کچھ کرتے ہیں۔ اور میرا یہ عقیدہ ہے کہ ہماری آج کی محفل کا مشاہدہ حضرت سیدنا عیسیٰ علیہ السلام فرما رہے ہوں گے۔
ایک دفعہ ہم یوم سیدنا عیسیٰ علیہ السلام کی تیاری کررہے تھے اور رات کو جب میں لیٹا تو خواب میں دیکھا کہ میں ایک جگہ سے گزر رہا ہوں۔ وہاں ایک بہت پرانا سا مکان ہے۔ تو اچانک میرا نام لے کر مکان کے اندر سے کسی نے بلایا کہ بیٹے مسعود احمد! بات سنو۔ (انبیاء کرام اوراولیاء جس انسان سے ملتے ہیں تو ان کی علاقائی زبان میں بات کرتے ہیں۔ یہ بات عام لوگوں کی عقلوں میںنہیں آتی۔اللہ تبارک و تعالیٰ روئے زمین کی ہر زبان کلام سمجھنے کی طاقت تمام انبیاء کرام کو اور سچے ولیوں کو عطا فرماتے ہیں۔ جب وہ قبروں میں تشریف لے جاتے ہیں تو ان کو یہ عطا اللہ تعالیٰ کی طرف سے کردی جاتی ہے۔ کسی بھی زبان میں کوئی انسان سلام کرے تو انہیں اس کی زبان میں سلام کا جواب دیں۔) مجھے یہ محسوس ہوا کہ کوئی بہت بڑی بزرگ ہستیا ں مکان کے اندر موجود ہیں اس لئے میں نظر جھکا کر مکان کی طرف گیا۔تو پنجابی میں انتہائی شیریں انداز میں فرمایا گیا کہ میرا بیٹا تینوں یاد رہیا تے میں یاد نئیں رئی۔تو میں نے فوراً اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے عرض کی کہ اماں حضور! مجھے یہ غلطی ہوئی ہے۔ آئندہ سے اس دن آپ کو  بھی یاد کیا جائے گا۔ (یعنی جب حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا یوم منایا جائے تو ساتھ اماں مریم علیہ السلام کو بھی یاد کیا جائے اور انہیں بھی نذرانے پیش کئے جائیں۔ ) پھر انہوں نے مسکرا کر فرمایا: دیکھ میرا پتر بیٹھا اے۔ پہلے ماں اے، فیر پتر اے۔ (یعنی بیٹے سے ملنا ہے تو پہلے ماں کے پاس سے گزرنا پڑے گا)۔ تو میں نے دیکھا کہ حضرت سیدنا عیسیٰ علیہ السلام سامنے تشریف فرما ہیں۔ اللہ کے فقیر کو تمام انبیاء کرام علیہ السلام بھی نوازتے ہیں اور مجھے حضرت سیدنا عیسیٰ علیہ السلام نے خصوصی طور پر دم کرنے کی اجازت فرمائی۔ اسے ولایتِ عیسوی علیہ السلام کہتے ہیں۔ اسی وجہ سے آپ یہاں مشاہدہ کرسکتے ہیں کہ لاعلاج امراض میں مبتلا لوگ تیزی سے شفا پارہے ہیں۔ سب سے پہلے بین المذاہب کا آئیڈیا ہم نے پیش کیا تھا اور 1998ء میں بین المذاہب امن اتحاد پاکستان کے نام سے ایک تنظیم بنائی۔ آج بہت سی تنظیمیں بن چکی ہیں لیکن سب سے پرانی اور بڑی تنظیم بین المذاہب امن اتحاد پاکستان ہے۔ کرسچین ، ہندوئوں اور دیگر مذاہب کے راہنما ہمارے ساتھ ہیں اور ایک پلیٹ فارم پر اکٹھے ہوچکے ہیں۔
ہر سال کی طرح اس سال بھی مسیحی برادری کے ساتھ اظہار یکجہتی ،فروغ امن ،بھائی چارہ، اور اسلام کی مذاہب و مسالک کی حد ود سے بڑ ھ کر انسانیت کی قدر کی تعریف واضع کرنے کے لیے سفیر امن ،قائد روحانی انقلاب صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار مدظلہ العالی نے کرسمس کے موقع پر روحانی ،وجدانی اور لاثانی محفل ذکرو نعت کا انعقاد کیا ،جس میں مسیحی برادری ،کے معتدل مزاج اسکالرز کی ایک کثیر تعداد نے شرکت کی اور اپنے اپنے انداز میں صوفی مسعود احمد صدیقی لاثا نی سرکار صاحب کی پاکستان سمیت پوری دنیا میں بطور ایک مسلمان مذہبی ورحانی پیشوا امن کے فروغ کے لیے گزشتہ 15سالوں سے جاری امن مشن کو زبر دست خراج تحسین پیش کیا اور عام مسحی برادری کی جانب سے صوفی مسعود احمد صدیقی لاثا نی سرکار مدظلہ العالی کو''وارث الیسوع مسیح'' کے خطاب سے بھی نوازا گیا۔محفل کے اختتام پر ملک کی سلامتی و خوشحالی کیلئے خصوصی دعا کی گئی۔ یومِ ولادت حضرت سیدنا عیسیٰ علیہ السلام کی خوشی میں کیک کاٹا گیا۔ حاضرین محفل کیلئے پرتکلف لنگر کا وسیع انتظام کیا گیا۔

سالانہ کرسمس پروگرام