سالانہ امن سیمینار 2011 بسلسلہ یوم ولادت ابنِ مریم حضرت سیدنا عیسیٰ علیہ السلام


  20دسمبر2011     بمقام :  لاثانی سیکرٹریٹ فیصل آباد    زیر اہتمام :  بین المذاہب امن اتحاد پاکستان   خصوصی تعاون :  تنظیم مشائخ عظام پاکستان
زیر صدارت:  صوفی مسعوداحمدصدیقی لاثانی سرکارصاحب (چیئرمین بین المذاہب امن اتحاد پاکستان ،امیر تنظیم مشائخ عظام پاکستان )
مہمانان گرامی :  لارڈ بشپ شمس پرویز(چیئرمین ایسوسی ایشن آف بشپ ان پاکستان)،پیر طریقت احسان الحق ساجد نقشبندی(سیکرٹری نشرواشاعت تنظیم مشائخ عظام )، بشپ افتخار اندریاس(بشپ آف ایشیا)،بھیا رام انجم(صدارتی ایوارڈیافتہ برائے انسانی حقوق ہندوکمیونٹی)،بشپ جیمس ڈین(پریس بٹیرین چرچ ان پاکستان )،بشپ منظور(ڈیسائیل چرچ)،پاسٹر ذوالفقار(کرسچین کمیونٹی )،بشپ آصف رضا (گوجرہ)،پادری سنیل (چرچ مشن آف پاکستان)،جوئیل عامر سہوترا(ممبر صوبائی اسمبلی)،پاسٹرشکیل پرویز(ہوم چرچ آف پاکستان)،میڈم طاہر ہ انجم صاحبہ (صدر خواتین ونگ مینارٹی الائینس پنجاب)،بائو ولیم روز صاحب (صدر مینارٹی الائینس فیصل آباد )،ماسٹر عنایت جوزف صاحب (جوائنٹ سیکرٹری بین المذاہب امن اتحا دفیصل آباد)،پیٹرک جیکب گل    (سابقہ MPA،وپارلیمانی سیکریٹری پنجاب)،پیرطریقت صوفی محمد سلیم نقشبندی(مرکزی رکن تنظیم مشائخ عظام پاکستان)،پیر محمد راشد نقشبندی(مرکزی رکن تنظیم مشائخ عظام پاکستان)،پیر ڈاکٹر محمد انور نقشبندی(مرکزی رکن تنظیم مشائخ عظام پاکستان)،پیر لیاقت علی نقشبندی(مرکزی رکن تنظیم مشائخ عظام پاکستان)،پیر حاجی محمد افضل(مرکزی رکن تنظیم مشائخ عظام پاکستان)،پیر رانا محمد طاہر(مرکزی رکن تنظیم مشائخ عظام پاکستان)،پیر محمد خالد حنیف نقشبندی(رابطہ سیکریٹری تنظیم مشائخ عظام)،پیر محمد اعجاز المعروف باباجی سرکار(مرکزی رکن تنظیم مشائخ عظام پاکستان)،پیر مشتاق احمد صدیقی(مرکزی رکن تنظیم مشائخ عظام پاکستان)،پیر سید احمد ندیم نقشبندی(مرکزی رکن تنظیم مشائخ عظام پاکستان)،پیر تلمیذ الرحمن نقشبندی(مرکزی رکن تنظیم مشائخ عظام پاکستان)،مظہر عباس (میڈیا سیکرٹری )،شاہد منیر(چیف ایڈیٹر ندائے روشن خیالی)،احمدکمبوہ (جنرل سیکریٹری بین المذاہب ہم آہنگی امن کارواں)،پروفیسر طاہر جاوید(کلوری چرچ)،فریاد سروش ،نعیم(سپرنٹینڈنٹ سیلزٹیکس ،انکم ٹیکس سرگودھا)،طارق پرویز (جنرل کونسلر)،چوہدری ساجد گجر(جماعت اسلامی گروپ)،کنول سہیل(کرسچین کمیونٹی )،صابر سردار کھوکھر(کرسچین کمیونٹی )،باباسکھن جاوید(کرسچین کمیونٹی )،فاروق ایوب(معمار آرگنائزیشن)،منظورانتھنی(سماجی کارکن)،پرویز خالد شیخ (صوبائی چیئرمین بین المذاہب ہم آہنگی امن کارواں)،جارج کلیمنٹ(سابقہ ایم این اے)،اعجاز جیکب گل(سابقہ ڈسٹرکٹ ممبر)،ڈیوڈ مسیح(کرسچین کمیونٹی )،دانی ایل چیدہ(کرسچین کمیونٹی )،ایلڈرسلیم(کرسچین کمیونٹی )،شریف مسیح(کرسچین کمیونٹی )،ڈاکٹر ایلون شہزاد سہوترا(کرسچین کمیونٹی )اورپاسٹر ذوالفقارنے شرکت کی۔
سیمینار کا مقصد: نقیبِ محفل نے شرکاء کانفرنس کو بتایا کہ صدیقی لاثانی سرکار افہام و تفہیم اور اعتماد و یگانگت کی فضاء کو قائم رکھنے کے لئے گزشتہ کئی سالوں سے ہر سطح پر شرپسندی ، تعصب اور ناانصافی کے خاتمہ کے لئے عملی طور پر کو شاں ہیں۔ 1998ء میںآپ نے عالمی تناظر کی روشنی میں مسائل کے حل کے لئے پاکستان میں پہلی مرتبہ بین المذاہب ہم آہنگی کانظریہ پیش کیا اور مختلف مذاہب اور مسالک مسلم ،عیسائی ،سکھ ،ہندو ،پارسی اور بہائی کمیونٹی کو ایک پلیٹ فارم پرمتحد ہونیکی دعوت پیش کی کیونکہ دنیا کا ہر مذہب امن کا درس دیتا ہے تمام مذاہب میں مشترکہ انسانی اقدار کا وسیع ذخیرہ موجود ہے جس کی بنیاد پر اختلاف رائے رکھنے والی اقوام سے بات چیت کو آگے بڑھایا جا سکتاہے۔بین المذاہب امن اتحاد اسی پیغام کے ذریعے تمام مذاہب کو سچائی اور مفاہمت کی دعوت دیتا ہے، اس لیے مذاہب کے پیروکاروںکا فرض ہے کہ وہ دانشمندی اور مفاہمت کے نظریئے کو اپنائیںغلط تصورات اور غلط فہمیوں کا ازالہ کرنے کے لیے مذاہب کی اہمیت ،رواداری وبرداشت کی مکمل پاسداری اور مذہبی آزادی کو فر وغ دے کر مذاہب کو قریب لانابین المذاہب امن اتحاد پاکستان کا روشن کارنامہ ہے اور قیام امن کے لیے اس عملی تحریک میں دن بدن اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے اور بین المذاہب امن اتحاد پاکستان کا قافلہ اپنے مشن پر گامزن ہے۔
اسی سلسلہ میں لاثانی سیکریٹریٹ پر مذاہب عالم مسلم ،عیسائی ،سکھ ،ہندو ،پارسی اور بہائی کمیونٹی کے اسکالرز،دانشوروں،مذہبی رہنمائوںاوراعلیٰ شخصیات نے سالانہ عظیم الشان بین المذاہب امن کانفرنس بسلسلہ ولادت باسعادت حضرت سیدنا عیسیٰ روح اللہ علیہ السلام کا''یوم ولادت ''منایا ۔اس بابرکت کانفرنس کاآغاز اللہ تعالیٰ کی مقدس الہامی کتاب قرآن مجید فرقان حمید کی تلاوت اور سردار انبیاء آقا کل حضور نبی کریم روف الرحیم ۖ کی بارگاہ اقد س میں گلہائے عقیدت پیش کرنے سے ہوا۔بعدازاں پرورہ آغوش ولایت صاحبزادہ شبیر احمدسرکار نے بارگاہ عیسوی میں گلہائے عقیدت اتنے شاندار اور مترنم انداز میں پیش کرنے کی سعادت حاصل کی کہ حاضرین محفل پرکیف وسرور کی کیفیت طاری ہوگئی۔
 صدیقی لاثانی سرکار صاحب اور دیگر مہمانان گرامی کے خطابات  
سفیر امن صوفی مسعوداحمدصدیقی لاثانی سرکار صاحب (چیئرمین بین المذاہب امن اتحاد پاکستان)
نے اپنے صدارتی خطاب میںکہا کہ ہم نے بین المذاہب پروگرامز کاانعقاد اس وقت سے شروع کررکھاہے جب لفظ''بین المذاہب ''کے بارے میں کسی کوآگاہی تک نہ تھی۔اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے ہمیں ایک دہائی سے بھی زیادہ عرصہ ہوچکاہے جس میں ہم مذاہب عالم ہندو،سکھ،عیسائی ،بہائی،پارسی ودیگر کوایک پلیٹ فارم پر متحد کرنے میں کامیاب ہوچکے ہیںاور لاکھوںلوگوں میں شعور بیدار کیا ہے کہ تمام انبیاء کرام  اللہ تعالیٰ کی برگزیدہ ہستیاں ہیں اور برحق ہیںان کی شان اقدس میں کسی بھی قسم کی گستاخی اللہ تعالیٰ کے غضب کودعوت دینے کے مترادف ہے۔ایسا شخص چاہے مسلمان ہو،مسیحی ہو،ہندوہو،سکھ ہو،یا کسی بھی مذہب سے ہو،اگر وہ اللہ تعالیٰ کے محبوب بندوں انبیا ء کرام ،ان کے خلفائ،صحابہ کرام،اہل بیت ،ازواج مطہرات  اور اولیاء میں سے کسی ایک کے بارے میں نازیبا باتیں کرے توایسا شخص یقینااپنے مذہب اور عقیدے سے بھی غداری کرتاہے اور فتنہ وفساد کابھی باعث بنتاہے۔کافی عرصہ پہلے جب مجھے Heart Attack(ہارٹ اٹیک)ہوا تو میں لیٹا ہواتھا اچانک حضرت سیدنا عیسیٰ  اور سیدنا موسیٰ  کی تشریف آوری ہوتی ہے اورمجھ پر خصوصی نظرکرم فرماتے ہیںاور حضرت عیسیٰ  نے مجھے دم فرمایا جس کی بنا پرمجھے اللہ تعالیٰ نے مکمل شفا عطا فرمائی حتیٰ کہ ڈاکٹروں نے کہاتھاکہ آپ کاکیس بہت سیریس ہے اور آئندہ چند گھنٹوںمیںاگر آپ کودوبارہ اٹیک ہوگیا تویہ بہت خطرناک ہوگالیکن اللہ تعالیٰ کے ان برگزیدہ انبیاء کرام کی تشریف آوری سے اور ان کی خصوصی شفقت سے مجھے شفاء نصیب ہوئی ۔مجھ پرہی نہیں بلکہ میرے سارے سلسلہ والوں پر بھی انبیاء کرام ،صحابہ کراماور تمام برگزیدہ اولیاء کی خصوصی نظر رحمت ہے جس کی بناپر مریدین اور عقیدت مندوںکی دستگیری بھی فرمارہے ہیں اور ان کی اپنی زیارات مقدسہ سے بھی نوازرہے ہیں۔ہمارے آستانہ عالیہ پرتمام انبیا ء کرام کے ایام مبارکہ خصوصی طور پرمنائے جاتے ہیں،جمعرات کی محفل بالخصوص انبیاء کرام کی بارگاہ اقدس میں سلام عقیدت پیش کرنے کیلئے ہی سجائی جاتی ہے اور یہ سلسلہ گزشتہ دودہائیوںسے جاری وساری ہے ۔اس پروگرام کے انعقاد سے چند دن پہلے ایک خصوصی کرم نوازی ہوئی کہ مسلمان ،مسیحی اور دیگر مذاہب ومسالک کے لوگوںکی کثیر تعداد موجودہے اورحضرت سیدنا عیسیٰ  اوپر کسی آسمان پر جلوہ افروزہیںاور اپنا ہاتھ مبارک بلند کرکے فرماتے ہیں کہ ''میں لاثانی سرکار کی تصدیق کرتاہوںکیونکہ یہ میرابھی وارث ہے ''۔ساتھ ہی حضرت سیدنا نوح النجی اللہ کی طرف سے بھی کرم نوازی ہوئی اور آپ  نے کرم فرمایا کہ ''آپ (صدیقی لاثانی سرکار )میرے بھی وارث ہیں۔ یوم ولادت حضرت سیدناعیسیٰ  منانے کیلئے ہم خصوصی لنگر شریف کااہتمام کیاتو رات کوسیدہ اماں مریم نے اپنی زیارت پاک سے نوازااور ارشاد فرمایا کہ ''میرے بیٹے کاجشن ولادت تو مناتے ہیں اور میراماں کاکوئی خیال نہیں ''۔میں نے عرض کی کہ اماں حضور میرے سے غلطی ہوگئی ہے آپ مجھے معاف فرمائیں ،تب سے ہم حضرت سیدنا عیسیٰ اور سیدہ اماں مریم  کی بارگاہ اقد س میں خصوصی محافل اور لنگر شریف کااہتمام کرتے ہیں۔
صوفیاء کرام مذاہب ومسالک سے بالاترہوکرانسانیت کادرس دیتے ہیںکیونکہ یہی مشن انبیاء کرام  کامشن تھا۔آج کے دور میں بھی وہی فیض جاری وساری ہے جوحضرت سیدنا آدم الصفی اللہ  سے لیکر آخر الزماں ،سردار انبیاء حضور نبی کریم روف الرحیم ۖ تک جاری رہا اور فیض کایہ سلسلہ تاقیامت جاری وساری رہیگا۔آج اگر کوئی یہ کہے کہ فیض نہیں ہوتا تو وہ ہمارے پاس آئے میرا کئی سالوں سے یہ اعلان عام ہے کہ کسی بھی مذہب اور مسلک کاشخص ہے اگر وہ راہ حق کی تصدیق کرناچاہتاہے تو صرف ایک ماہ مجھ سے نسبت کرکے دیکھ لے انشاء اللہ اسے راہ حق کی تصدیق ہوجائیگی ۔اتنی بڑی بات کوئی شخص نہیں کرسکتا،آج کے دور میں فیض کوبہت آسان کردیاگیا ہے ،اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے میرے آستانہ پر تمام مذاہب ومسالک کے لوگ آتے ہیں اور فیض یاب ہورہے ہیںکیونکہ میرے آستانے کے بارے میں بھی لاکھوںلوگوںکواللہ ورسولۖ ،انبیاء کرام ،صحابہ کرام اور تمام بڑے اولیاء اللہ کی بارگاہ اقد س سے بارہاتصدیق ہوچکی ہے کہ آستانہ عالیہ لاثانیہ حق درہے ۔اتنی بڑی تصدیق اس فقیر کے بارے میں ہی آسکتی ہے جووارث الانبیاء ہواوراللہ ورسول ۖ نے مجھ پر یہ کرم بھی فرمایا ہواہے۔قرآن پاک وہ مقدس اور الہامی کتاب ہے جوسابقہ تمام الہامی کتابوںکی تصدیق کرتی ہے ان کتابوںمیں تو ترمیمیں کردی گئیں لیکن اس کتاب کے بارے میںتو خود اللہ تعالیٰ کی ذات اقدس اس کی حفاظت کاذمہ لے رہاہے باقی کسی بھی کتاب کے بارے میں ایسا نہیں فرمایا گیا ۔جب قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ خود یہ فرماتاہے کہ وہ وحدہ لاشریک ہے اس کاکوئی شریک نہیں ،اس کاکوئی بیٹانہیں ہے ،اس کی کوئی اولادنہیں ہے ،نہ وہ کسی سے پیداہواہے اور نہ اس کوکسی نے پیداکیاہے۔اگر کوئی مسیحی بھی اس بات کی تصدیق چاہتاہے تو میں اللہ کافقیر ہوں اور حاضر ہوں اس کواس بات کی تصدیق کرواسکتاہوں۔
گزشتہ ادوار کی طرح آج کے دور میں بھی اللہ تعالیٰ کے ایسے فقراء (اولیاء )موجودہیں جن کوانبیا کرام کی طرف سے ولایت موسوی،ولایت عیسوی عطا ہوتی ہے ایسے میں جب اس فقیر(ولی )کوانبیا کرام  کی بارگاہ اقدس سے یہ ولایت عطا ہوتی ہیںتوپھر ہی وہ ''وارث الانبیا''بنتاہے۔ میرا اتنے عرصے سے یہ اعلان عام ہے آپ میرے بتائے ہوئے طریقے پر عمل کرکے دیکھ لیں آپ کوسالوںنہیں لگانے پڑیں گے انشاء اللہ دنوںمیں ہی نہ صرف آپ کوتصدیق ہوگئی بلکہ اللہ تعالیٰ کی بارگاہ اقدس سے خزانے بھی لیکر دوںگا۔ہم ساری دنیا میں بین المذاہب کاکام کررہے ہیںاور انشاء اللہ کرتے رہیں گے کیونکہ ہمارامقصد لوگوںکی اصلاح ہے ۔
لارڈ بشپ شمس پرویز صاحب(چیئرمین ایسوسی ایشن آف بشپ ان پاکستان)
نے اپنے خطاب میں کہاکہ جب مجھے اس پروگرام کی دعوت دی گئی تو پہلے تو میں نے اس کونظر انداز کردیالیکن یہاں آکر جب اپنی آنکھوںسے دیکھا تو حیران رہ گیا ہوںکہ امن اور سلامتی کے شہزادے کی ولادت کوایک امن اور سلامتی کاشہزادہ ہی اتنے شاندار اور جوش وجذبے سے منانے کااہتمام کرسکتاہے۔اس بابرکت موقع پر میں یہ عہد کرتاہوں کہ ہمارے 67چرچز امن و سلامتی کے اس عظیم مشن میںصدیقی لاثانی سرکارکیساتھ ہیں۔آج اس خوشی کے موقع پر یقینا حقیقی خو شی نصیب ہورہی ہے صدیقی لاثانی سرکار یقینا امن کے سفیر ہیں''امن''تین حروف سے مل کربناہے ''الف ''سے مراد ''اتحاد''''م''سے مراد''محبت''اور ''ن''سے مراد ''نفرت کاخاتمہ''یہ سب باتیں اپنی تمام حقیقتوں کیساتھ آپ سرکار پر سچ ثابت ہوتی ہیں ۔ہم اس عظیم مشن میں آپ کیساتھ ہیں۔
 پیر احسان الحق نقشبندی معصومی(سیکرٹری نشرواشاعت تنظیم مشائخ عظام )
نے اپنے خطاب میں کہاکہ میں قائد روحانی انقلاب ،سفیر امن اور چیئرمین بین المذاہب صوفی مسعوداحمدصدیقی لاثانی سرکار کابے حد مشکورہوں جنہوںنے اس پرفتن اور مادیت پرستی کے دور میں ہم نوجوانوںکوصحیح سمت عطا کرزندگیوںمیں ایک انقلاب برپا کردیاہے۔اس حوالے سے میں ایک عملی مثال پیش کرناچاہتاہوں اور وہ یہ ہے کہ سانحہ گوجرہ کے حوالے سے جب فتنہ وفساد کی آگ پھیلی توسب سے پہلے ہمارے قائد صدیقی لاثانی سرکار نے اس علاقے میں امن قائم کرنے کیلئے اپنے کارکنان کومتحرک کیا ۔آپ کی دوراندیشی کی بناپر قتل وغارت اور فتنہ وفساد کی لگی آگ بجھ گئی ۔UKسے کرسچین اسکالرز کی آئی ہوئی ٹیم نے اپنے ان خیالات کااظہار کیا ''لاثانی سرکار کی تنظیم واحد جماعت ہے جوحقائق کودیکھ کر سچائی پر چل کربین المذاہب کاکام کررہی ہے۔دور حاضر میں صدیقی لاثانی سرکار ہمارے لئے اللہ تعالیٰ کی رحمت ہیں۔ایک وقت ایسا بھی تھاکہ ہم مسیحی برادری کیساتھ بیٹھنا بھی پسند نہیں کرتے تھے مگر آپ کی تعلیم وتربیت نے ہمارے قلب وروح میں ایک انقلاب برپا کردیا کہ آج ہم انہی لوگوںکیساتھ مل کرانہی کی خوشیوں میں شامل ہیں اور ایک ہی جگہ ایک ہی پلیٹ فارم پراکٹھے بیٹھنے میں کوئی عار محسوس نہیں کرتے بلکہ خوشی اور فخر محسوس کرتے ہیں۔
پاسٹر ذوالفقار(کرسچین کمیونٹی )
 نے اپنے خطاب میں کہاکہ لاثانی سرکا رکی وساطت سے یہ مقدس محفل مقدس ہستی کے یوم ولادت پر سجائی گئی ہے،آج کے دورمیں اس طرح کی امن کی محافل کاانعقاد کروانا انتہائی ضروری ہوگیا ہے ۔جس شخص کے دل میں محبت اور ادب ہے اس کے دل میں خداہے اور جس دل میں خداہے وہ کبھی دہشت گرد ی نہیں کرسکتا۔دہشت گردی توابلیس کے پیروکاروںکے کام ہیں ۔ہم توامن وسلامتی کے راستے کواپنانا چاہتے ہیں اور ہم مشکورہیں صدیقی لاثانی سرکار نے جنہوںنے ہمیں ایساپلیٹ فارم مہیا کردیا ہے جہاں ہر سال حضرت عیسیٰ کایوم ولادت منایا جاتاہے ۔اس سے ہمارے حوصلے مزید بلند ہوگئے ہیں۔صدیقی لاثانی سرکار نے ہمیں انسانیت کاعملی درس دیا اور ایک رول ماڈل کے طور پراپنے آپ کوپیش کردیاہے جس پر ہمیں ہی نہیں بلکہ انسانیت کوبھی فخر ہے۔
پیٹرک جیکب گل (سابقہ MPA،وپارلیمانی سیکریٹری پنجاب)
نے اپنے خیالات کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ میں نہایت ہی قابل احترام لاثانی سرکار کوسلام پیش کرتاہوں۔آپ کی درگاہ ایک عظیم یونیورسٹی ہے جہاں مذاہب عالم کی شخصیات کاایک پلیٹ فارم پر اکٹھے مل بیٹھ کرکرسمس کادن اتنے دھوم دھام او رجوش وجذبے سے منانا اور ایسے روح پرور مناظر کودیکھ کومجھے دلی سکون محسوس ہواہے اور یقینا میں نے یہاں پر فلسفہ محبت کی روح کودیکھاہے۔میراتعلق چونکہ ایک مسیحی زمیندار گھرانے سے ہے اورمیرے گھرانے سمیت دیگر اقلیتوںبالخصوص ایس پی سنگھا نے قیام پاکستان میں قابل قدر کرداراداکیاتھا ۔جب مذاہب میں ان پڑھ اور جاہل لوگ شامل ہوجائیں تو پھر اختلافات ،تعصبات اور فتنہ وفساد کاپھیلنایقینی ہوجاتاہے۔میںنے اپنی زندگی میں یہ پہلاپروگرام دیکھاہے جس میں مسلمانوںکی طرف سے کسی مذہبی شخصیت بالخصوص صوفیا کی طرف سے یہ آواز دی گئی کہ آئیں ہم آپ مل کر کرسمس منائیں۔یقینا ایسا کام یہ مشائخ، صوفیا ہی کرسکتے ہیں اورمیری دلی دعابھی ہے اور نوید بھی ہے کہ لاثانی انقلاب کبھی ختم نہیں ہوگاکیونکہ انسانیت کادرس دینے والے عظیم قائد لاثانی سرکار ہمارے ساتھ ہیں۔
بھیا رام انجم(صدارتی ایوارڈیافتہ برائے انسانی حقوق ہندوکمیونٹی رحیم یارخان)
نے اپنے خیالات کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ میں اپنے مسیحی بھائیوںکوکرسمس کی مبارکباددیتاہوں۔تمام مذاہب امن کادرس دیتے ہیں۔بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح  نے بھی فرمایا تھا کہ پاکستان میں موجود تمام مذاہب کے لوگ پہلے پاکستان ہیں بعد میں ہندو،سکھ،عیسائی ۔آج ہم اگر صدیقی لاثانی سرکار کے درس پر عمل کریں تو ہم یقینا نجات پائیں گے مگر چند شرپسند عناصر اپنے مذموم اور ناپاک مقاصد کی تکمیل کیلئے امن کی کاوشوں کوختم کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔میں اپنے عظیم قائد ،اپنے لیڈراور روحانی پیشواصدیقی لاثانی سرکا رکوسلام عقیدت پیش کرتاہوںجنہوںنے ایسے حالات میں بھی ہمیں اس عظیم مشن کیلئے اکٹھا کررکھاہے۔ایسے پروگراموںمنعقد کروانے پر ہمارے حوصلے مزید بلند ہوجاتے ہیںجس سے یہ ثابت ہوتاہے کہ انسانیت پہلے ہے پھر مذہب ۔میں صدیقی لاثانی سرکار صاحب کو اپنے علاقے میں آنیوالے کی دعوت دتیاہوںکہ سرکارآپ ہماری برادری کی کثیر تعداد آپ کے اس عظیم مشن میں شامل ہونے کیلئے بے تاب ہیں۔
ڈاکٹر ایلون شہزاد سہوترا(کرسچین کمیونٹی )
انہوںنے کہاکہ صدیقی لاثانی سرکار وارث الانبیا ہیں اور حقیقی سفیر امن ہیںان کی عملی خدمات کی وجہ سے ان کا معتقد ہوگیا ہوں۔
چوہدری ساجد اقبال گجر(جماعت اسلامی گروپ)
نے اپنے خیالات کااظہا رکرتے ہوئے کہاکہ تمام مسیحی بھائیوںکوکرسمس کی مبارک ہو۔بھارت میں جب تاریخی بابری مسجد کوشہید کیاگیا تو پاکستان میں مندروں کوگرایاگیا لیکن ہم نے فتویٰ دیا تھاکہ مسجد کے مقابلے میں مندروںکونہ گرایا جائے کیونکہ دین اسلام ہر مذہب کااحترام کرناسکھاتاہے۔ہم لاثانی سرکار کے اس پلیٹ فارم کے ذریعے اقلیتوں بالخصوص مسیحی برادری کے مسائل حل کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔
دیگر مشائخ عظام سمیت مختلف تنظیموںکے مرکزی عہدیداران اور اسکالرز کا مشترکہ اظہار خیال
قائد روحانی انقلاب صدیقی لاثانی سرکارصاحب کی زیر سرپرستی بلاامتیاز مذاہب ومسالک انسانیت کی خدمت کاعظیم مشن گزشتہ کئی سالوںسے جاری ہے۔عوام الناس میں اس فورم پر امن کاپرچار کیاجارہاہے بذریعہ ریلیزاورسیمینار کہ تمام انبیاء کرام  برحق ہیں۔قرآن وحدیث سے یہ ثابت ہے کہ حضرت سیدنا عیسیٰ  اللہ کے رسول برحق ہیں ،اللہ تعالیٰ نے آپ کومعجزات سے نوازاجس کی بناپر آپ لاعلاج مریضوں کو اپنے دست مبارک سے شفایاب فرماتے رہے۔اسی طرح آپ  دیگر انبیا کرام کی طرح سلسلہ عالیہ چادریہ لاثانیہ پر بھی اپنی خصوصی نظرکرم فرمارہے ہیں اور عقیدت مندوںاور مریدین کواپنی زیارت مقدسہ سے بھی نواز رہے ہیں اور دستگیری بھی فرمارہے ہیں۔

سالانہ کرسمس پروگرام