انبیاء کرام ،صحابہ کرام ،آل رسول اہل بیت اطہار کی گستاخی کرنے سے عذاب الہٰی آجاتاہے۔

 صحافیوںسے بات چیت کرتے ہوئے صدیقی لاثانی سرکار صاحب نے فرمایا کہ مسلمان اگر رزق حلال کھانا شروع کردیں تو 70سے 80فیصد اسلام پر عمل کرنیوالے بن جائیں گے ۔رزق حلال عبادت بھی ہے اور گناہوںسے بچنے کاذریعہ بھی ہے۔قدرتی آفات وبلیات سے بچاجاسکتاہے اور ہم تمام انسانیت کو1997سے یہ پیغام دے رہے ہیں کہ جھوٹ بہتان،رزق حرام اور انبیاء کرام،صحابہ کرام،امہات المومنین،خلفائے راشدین اور اولیاء اللہ کی گستاخی کے مکمل پرہیزکیا جائے کیونکہ ان عظیم المرتبت ہستیوںکی گستاخی کی وجہ سے اللہ تعالیٰ کے عذابات آتے ہیں ،ایسے میں ہمیں چاہیے کہ ہم اللہ تعالیٰ کے حضور اپنے گناہوںکی معافی مانگ کر حضور نبی کریم ۖ کی بارگاہ اقدس میں درودوسلام کے ہدیے پیش کریں۔حکومت کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان کی معاشی حالت انتہائی خراب ہے ۔ملالہ یوسف زئی کے حوالے سے جواب دیتے ہوئے آپ نے فرمایا کہ ملک بھر میں قتل وغارت گری،کھلی دہشت گردی کے ایسے بے شمار واقعات ہورہے ہیں،ان حالات میںفوج کوفوری ایکشن میں آناچاہیے تاکہ دہشت گردوں کوکیفر کردار تک پہنچایا جاسکے۔آپ نے مزیدفرمایا اکہ پاکستان میں عدلیہ اورفوج ہی وہ واحد ادارے ہیںجوکہ پاکستان کوکرپشن سے نجات دلانے میں اہم کردار اداکرسکتے ہیں۔اسلئے عوام کوالیکشن نہیں بلکہ کسی بھی سیاسی جماعت ،گروہ یا پارٹی میں موجود کرپٹ افراد کااحتساب چاہیے ۔ان حالات میںپاکستان کو کرپٹ اوردہشت گرد مافیہ سے نجات دینے کیلئے فوج آگے آئے۔

صحابہ اکرامؓ نے مثالی معاشرہ قائم کیا  

تحفظ ناموس رسالت

مسلم حکمران توہین انبیاء کرام اورتوہین خلفائے راشدین اورتوہین امہات المومنین  بارے اپنے اپنے ممالک میں قانون سازی کرنے کیساتھ ان پر عمل درآمد کویقینی بنائیں۔

بچوں کےسلیبس سےاہم مضامین کے اخراج کے خلاف شدید احتجاج 

سلیبس سے حضورﷺ ،امہات المومنینؓ ،صحابہ کرامؓاوراولیا ء کرام سے متعلق اہم اسلامی مضامین نکالنا اسلام اورپاکستان سے غداری ہے،حکومت کووارننگ دی جاتی ہے اگر اس گھناؤنی سازش کیخلاف کاروائی نہ کی گئی تو ملک بھر میں احتجاجی تحریک شروع کی جائیگی۔صدیقی لاثانی سرکار