جشن عید میلاد النبیۖ مسیحی کیمونٹی نے مسلمانوں کے ساتھ مل کرمنائی

    پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک ایسا واقعہ رونما ہوا ہے کہ مسیحی کیمونٹی نے مسلمانوں کے ساتھ مل کر جشن عید میلاد النبیۖ منائی اور یہ تاریخی واقعہ مورخہ 14-01-2014بروز منگل لاثانی سیکرٹریٹ آستانہ عالیہ نقشبندیہ چادریہ لاثانیہ 39/4غلام رسول نگر پیپلز کالونی نمبر2فیصل آباد پر وقوع پذیر ہوا۔ جس میں مسیحی کمیونٹی کی جانب سے لارڈ بشپ شمس پرویز (مرکزی چیئرمین ایسوسی ایشن آف بشپ ان پاکستان اینڈبین المذاہب امن کاروان ہیومن رائٹس)، بشپ منظور عالم، پاسٹر اسلم بھٹی، پاسٹر انور بھٹی، پاسٹر طارق،  جوئیل عامر سہوترہ (سابقہ ایم پی اے)، سر خادم مل، شاہد منیر (چیف ایڈیٹر روزنامہ ندائے روشن خیالی) اور مسیحی کمیونٹی کے دیگر لوگوں نے شرکت کی۔
    اس تقریب کی صدارت قائد روحانی انقلاب، چیئرمین بین المذاہب امن اتحاد پاکستان، چیئرمین لاثانی ویلفیئر فائونڈیشن (رجسٹرڈ) انٹرنیشنل، امیر تنظیم مشائخ عظام پاکستان جناب صوفی مسعود احمد صدیقی المعروف لاثانی سرکار صاحب نے کی۔ اس بابرکت تقریب کاآغاز اللہ تعالیٰ کی مقدس الہامی کتاب قرآن مجید فرقان حمید کی تلاوت سے ہوا۔ سردارِ انبیائ، آقا کل حضور نبی کریم رئوف الرحیم ۖ اور حضرت سیدنا عیسیٰ  علیہ السلام کی بارگاہ اقد س میں گلہائے عقیدت پیش کرنے کی سعادت پرورۂ آغوشِ ولایت صاحبزادہ شبیر احمدسرکار نے حاصل کی۔
    لارڈ بشپ شمس پرویز صاحب (مرکزی چیئرمین ایسوسی ایشن آف بشپ ان پاکستان اینڈبین المذاہب امن کاروان ہیومن رائٹس)نے اپنے خطاب میں کہا کہ میری اور ہماری پوری کرسچین کمیونٹی کی طرف سے سب مسلمانوں کو عید میلادالنبیۖ کی خوشیاں مبارک ہوں۔ امن میں الف ، میم اور نون ہے۔ الف سے ہے اتحاد اور اتحاد تب ہوتا ہے جب دوریاں ختم ہوجائیں اور دوریاں تب ختم ہوتی ہیں جب کدورتیں نفرتیں دل سے نکال دی جائیں۔ میم سے محبت ہے یعنی جب دوریاں ختم ہوجائیں گی تو محبت پیدا ہوجائے گی اور ن سے نفرت ختم ہو کر نُزحت یعنی فتح حاصل ہوگی۔ سفیر امن صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار صاحب کے آستانہ عالیہ پر ہر سال کرسمس کی خوشیاں منائی جاتی ہیں۔ پچھلے سال کرسمس کے موقع پر میں نے یہ اعلان کیا تھا کہ ہم جشن عید میلاد النبیۖ مسلمان بھائیوں کے ساتھ مل کر آستانہ عالیہ پر منائیں گے اور ہم نے عید میلاد النبیۖ مسلمان بھائیوں کے ساتھ مل کر منایا۔ کرسمس کے موقع پر میں نے کہا تھا کہ ہم عید میلاد النبیۖ کے موقع پر مشعل بردار جلوس لے کر آستانہ عالیہ آئیں گے ۔ چنانچہ آج ہم نے امن اور بھائی چارہ کی بنیاد رکھ دی ہے اور پیار کا جواب پیار سے دیا ہے۔ کیونکہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام امن و سلامتی کے شہزادے ہیں اور رحمتہ اللعالمین حضرت محمدۖ اللہ کے رسول ہیں۔ ہم سب اہل کتاب ہیں اور ہم سب نے مل کرایک دوسرے کی خوشیوں میں شامل ہونا ہے تاکہ ہم سب ملکر ملک دشمن قوتوں کا مقابلہ کرسکیں۔ اور یہ تب ہی ممکن ہوسکتا ہے جب ہم میں پیار ہو، بھائی چارہ ہو اور آپس کی نفرتیں ختم ہوں۔ اور یہی وجہ ہے کہ جب ہم میں محبت پیدا  ہوگئی تو یہ آستانہ عالیہ ہمیں آستانہ نہیں بلکہ اپنا گھر لگتا ہے۔ پاکستان میں اس بین المذاہب امن اتحاد کی بنیاد جناب صوفی مسعود احمد صدیقی المعروف لاثانی سرکار صاحب نے رکھی ہے۔ انہوںنے پیار و محبت کی بنیاد رکھی اور کرسچین کمیونٹی کی طرف سے ہم ان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ امن اور پیار کے اس مشن کو ہم کندھے سے کندھا ملا کر لے کر چل پڑے ہیں۔ تاکہ ہم ملک دشمن قوتوں کا مقابلہ کرسکیں اور ہمارا پیارا ملک پاکستان امن کا گہوراہ بن سکے۔ ایک مرتبہ پھر ہم سب کی طرف سے آپ سب کو عید میلاد النبیۖ مبارک ہو ۔ اللہ تعالیٰ آپ کو بڑی برکت دے۔آمین
    بشپ منظور عالم صاحب نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ولادتِ رسول پاکۖ سب کو مبارک ہو۔میں رسول پاک ۖ کی شان میں یا حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی شان میں کیا بیان کر سکتاہو یہ بات تو ایسے ہے جیسے سورج کو چراغ دیکھانا۔میں شکر گزار ہو لاثانی سرکار صاحب کا جنہوں نے دونوں مذاہب کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کیا ہے۔یہ سہرا ان کے سرجاتا ہے ،ہماری دعائیں ہیں کہ خداوند آپ کو ہمارے سروں پر سلامت رکھے۔آپ کی عمر کو دراز کر ے اورآپ ایسے ہی بین المذاہب کے پلیٹ فارم کو لے کر چلتے جائیں۔دونوں مذاہب میں بھائی چارہ بڑھتا جائے۔پہلے ہم نے یہ کبھی نہیں دیکھا تھا کہ دونوں مذاہب اکٹھے مل کر بیٹھتے ہوں ۔ یہ آپ کی کاوش ہے کہ ہم کرسمس تمام مذاہب کے ساتھ مل کر مناتے ہیں۔اسی طرح ولادت رسول پاکۖ ہم اکٹھے مل کر منانے لگے ہیں۔ ہماری محبت کبھی بھی کم نہیں ہوگی۔لاثانی سرکار صاحب نے مذاہب عالم کا جو مشن شروع کیا ہے وہ کبھی ختم نہیں ہوگا۔ہم ہمیشہ لاثانی سرکار صاحب کے ساتھ اس امن مشن میں شامل ہیں ۔
    خادم پطرس صاحب نے کہا کہ کلام پاک میں لکھا ہے کہ محبت سب سے افضل ہے اور یہ محبت کا ثبوت ہے، جو قبلہ لاثانی سرکار صاحب سالہا سال سے کرسمس کے پروگرام کر رہے ہیں۔اور کرسمس کے خوشیاں ہمارے ساتھ مناتے ہیں۔مجھے دلی طور پر خوشی محسوس ہوئی جب لارڈ شمس پرویز صاحب نے یہ اعلان کیا کہ ہم بھی جشن عید میلادالنبی ۖ منائیں گے۔آج ہم اسی گلدستے کو لے کر شمع جلاتے ہوئے آپ کے آستانہ عالیہ پر آئے ہیں۔ آج ہم نے یہ ثبوت دے دیاکہ ہم آپ سے والہانہ محبت کر تے ہیں ۔ہم اسی سرزمین کے بیٹے ہیں ہم نے وطن کی سربلندی کے لیے اتنا ہی کام کر نا ہے جتنا آپ نے۔ہمسائیہ ملک میں مسلم، ہندو، سکھ سبھی ایک دوسرے کی مذہبی رسومات میں شامل ہوتے ہیں۔ لیکن یہاں پاکستان میں یہ تاریخ پہلی دفعہ رقم کی جارہی ہے کہ دونوں مذاہب کرسچن اور مسلمان مل کر جشن عید میلاد النبی ۖ منا رہے ہیں۔رب العزت نے ہمیں زندگی دی وقت دیا تو ہم سالہا سال یہ مناتے رہے گے تاکہ وطن عزیز سے نفرتوں کا خاتمہ ہوسکے۔
    پاسٹر طارق صاحب نے کہا کہ عید میلاد النبی ۖ سب کو مبارک ہو ۔یہ میری زندگی ہے پہلا موقع ہے کہ میں زندگی میں پہلی بار عید میلاد النبی ۖ منارہاہوں۔ سچا مسلمان وہی ہے جو اپنے ایمان پر قائم رہتاہے اور سچا مسیحی وہی ہے جو اپنے ایمان پر قائم رہتاہے۔جیسا کہ سر خادم پطرس صاحب نے کہا کہ محبت سب سے افضل ہے وہ میں نے یہاں محسوس کی۔ مسلم بھائیوں میں مسیحی بھائیوں میںیہ پہلا موقع ہے کہ میں نے اتنی محبت دیکھی۔ یہ لاثانی سرکار صاحب کے وسیلہ سے ممکن ہوا۔یہ کو ئی سیاست کا کھیل نہیںچل رہا آج میں دل سے خوش ہوں۔ میں یہاں سے محبت کا پیغام لے کر جا رہا ہوں۔ میری کوشش ہو گی کہ میں ہر محفل میں بیان کروں۔ بہت سے پاسٹر حضرات کو یہ اعتراض ہوتاہے کہ تم ایسی محفلوں کو کیوں جاتے ہوں میں ان کو بھی پیغام دیتاہوں کہ وہ بھی آئیں اس آستانہ پروہ بھی دیکھیں یہ محبت جو میں نے پائی ہے۔
پاسٹر اسلم بھٹی صاحب نے اپنا خطاب ایک شعر سے کیا۔  
نام لیتے ہیں جب محمد ۖ کا تو گرتے گرتے بھی سنبھلتے ہیں
جو محمد ۖ کا نام لیتے ہیں وہ جنت خرید لیتے ہیں
    میں صوفی مسعود احمد لاثانی سرکار صاحب کو نام سے نہیں پکاروں گا۔ میں آپ کو سفیر امن کہنا چاہتاہوں۔ صدیقی لقب آپ کو خلفائے راشدین میں سے ملا  ہے۔اس لیے میں آپ کو صدیقی سفیرامن کہنا چاہوں گا۔میںنے بہت سے علماء کرام کی کتابیں پڑھی ہیں مگر کسی میں یہ نہیں لکھا کہ مجھے حضرت موسیٰ علیہ السلام ملے ہیں مجھے حضرت عیسیٰ علیہ السلام ملے ہیں، مجھے خلفاء راشدین سے ملنے کا شرف حاصل ہوا ہے۔ ایسا کرم صرف اور صرف صدیقی سفیر امن پر ہوا ہے جو کہ ہمارے سامنے تشریف فرما  ہیں۔میں یہ نہیں کہوںگا ہم عیسائی ہیں اورآپ مسلم ہو اس سے ہم میں اور آپ میں فرق آجاتاہے میں تو یہ کہوں گا۔ یہ بڑے بھائی کے گھر چھوٹے بھائی کی اولاد عید میلاد النبی ۖ کے موقع پر دعوت پر آئے ہیں۔حضرت ابراہیم علیہ السلام کی اولاد  یہاں پر بیٹھی ہے یہاں پر کوئی مسیحی برادری نہیںہے۔کوئی مسلم نہیں ہے۔چھوٹے بھائی کی اولاد بڑے بھائی کے گھر جشن عید میلا النبی ۖ منانے آئی ہے۔ میرا ایمان ہے جہاں پر رسو ل اللہۖ کا ذکر ہوتاہے وہاں آپۖ موجود ہوتے ہیں جہاں پر حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا ذکر ہوتا ہے وہاں آپ علیہ السلام موجود ہوتے ہیں۔میں سمجھتاہوں آج انبیاء کرام  اس محفل میں موجود ہیں وہ یہاںپر بیٹھے ہوئے ہیں۔ یہ سارا کریڈٹ سفیر امن کو جاتاہے۔
آج اس محفل میں ہر مذہب کا بندہ موجود ہے اور وہ چاہتاہے کہ انسانیت سے پیار کیا جائے کہ اللہ نے انسان بنایا ہے۔محبت محبت سیکھاتی ہے اور نفرت نفرت سیکھاتی ہے ۔انسانیت کے پلیٹ فارم پر آجائیںمذہب بعد کی بات ہے۔
تقریب کے آخر میں صلوٰة وسلام مصطفےٰۖ جان رحمت پہ لاکھوں سلام پڑھا گیا۔ کرسچین کمیونٹی کی جانب سے کیک بھی کاٹا گیا۔

عیدمیلاد النبیۖ