بین المذاہب امن کانفرنس ویوم ولادت حضرت ابن مریم


27دسمبر2006بروز بدھ        بمقام :  آستانہ عالیہ نقشبندیہ 39/4غلام رسول نگر فیصل آباد
زیراہتمام :بین المذاہب امن اتحاد پاکستان  وتنظیم مشائخ عظام پاکستان     خصوصی تعاون :ورلڈ ٹالرنس آرگنائزیشن فیصل آباد
زیرصدارت :صو فی مسعود احمد صدیقی لا ثانی سرکار (امیر تنظیم مشائخ عظام پاکستان،چیئرمین بین المذاہب امن اتحادپاکستان )
مہمان خصو صی :ریورنڈ ڈاکٹر بشپ جو زف کورٹس (بشپ آف فیصل آباد)    
مہمانان گرامی :کرنل ایل کے ٹریسلر (چیئر مین مسلم مسیحی اتحاد پاکستان )،میاں ندیم باری (صدارتی ایوارڈ یافتہ قومی سیر ت نگار )،فادر جاوید یونس ،پرویز محبت (ایگزیکٹو ڈائریکٹر کیتھ فائونڈیشن پاکستان )،فادر جیمز پاول (ڈائریکٹر کمیشن برائے بین المذاہب رابطہ )،فادر خالد رشید عاصی (ڈائریکٹر کمیشن برائے یو تھ فیصل آباد)،رائو ظفر اقبال ایڈووکیٹ
(ایگزیکٹو ڈائریکٹر نیشنل کونسل فار ہیومن رائٹس )، مولانا محمد رمضان قاسمی خطیب جامع مسجد مکتبہ اہل حدیث، خاور جاوید شفیق( چئیرمین ورلڈ ٹالرنس آرگنائزیشن فیصل آباد)، جیکولین ٹریسلر( منیارٹی افیئرز پنجاب)
تقریب کا مقصد:  بین المذاہب امن اتحاد کے جاری اس شا ندار سفر کو مزید استحکام بخشتے ہوئے بین المذاہب امن کانفرنس بسلسلہ یوم ولادت ''حضرت سیدنا عیسیٰ بن مریم علیہ السلام ''کے پر مسرت موقع پرمحفل کا انعقاد ہوا۔تقریب کا پہلا مقصد آنحضرت ۖ کی پیاری سنت مبارکہ کو زندہ کر نا تھا جس طرح آپ ۖ نے عیسائیوں کے ایک وفد کو مسجد نبوی شریف میں مہمان نوازی کیساتھ ساتھ ان کو ان کے طریقہ کیمطابق عبادت کا اختیار بھی عطا فرمایا بالکل اسی طرح قبلہ صدیقی لاثانی سرکار صاحب نے اپنے ہاں کرسچین کمیونٹی کی سرکردہ شخصیات کو مدعو کر کے اور ان کی مہمان نوازی کا شرف حاصل کرکے اپنے آقا ۖ کی سنت مبارکہ کو زندہ کیا اور دوسرا مقصد پوری دنیا کو بتانا تھا کہ پاکستان میں اس طرح کے بھی مدارس موجود ہیں جہاں سے تمام انسانیت کے لئے امن و آشتی اورپیار اور محبت کا بھی درس مل رہا ہے۔
ریورنڈ ڈاکٹر جوزف کوٹس بشپ آف فیصل آبادنے اپنے خطاب میں کہا کہ میں اس پروگرام کا اس مبارک جگہ پر ہونے کے لئے بہت زیادہ خوش ہوا ہوں اور پھر میں نے صدیقی لاثانی سرکار صاحب میں ہمدردی بہت زیادہ دیکھی ہے اپنوں کی فلاح تو ہر کوئی کرتا ہے لیکن کمال کی بات تو یہ ہے کہ دوسروں کو بھی اپنا سمجھ کر ان سے ہمدردی کی جائے ۔میں نے جناب صدیقی لاثانی سرکا رصاحب سے پہلی ملاقات اس وقت کی جب سانگلہ ہل کے اندوہناک واقعے نے پوری عیسائی برادری کو اپنی لپیٹ میں لے رکھاتھا اور شدید پریشانی کے عالم میں تھے وہاں پر جب صدیقی لاثانی سرکا رصاحب نے حق اور سچ کی بات کی تو تمام مسیحی برادری کے لئے وہ لمحات انتہائی خوشی اور مسرت کے لمحات تھے حقیقت میں صدیقی لاثانی سرکار ایک باکمال شخصیت ہیں۔
صو فی مسعوداحمد صدیقی لا ثانی سرکار نے اپنے خطاب میںکہا کہ قبلہ سید جماعت علی شاہ محدث علی پوری  نے پاکستان کے قیام عمل میں اہم ترین کردار ادا کیا  ،ہم اس کو استحکام بخشیں گے ۔ 2007ء پاکستان اور اسلام کی ترقی و خوشحالی اور عروج کا سال ہے ۔آپ نے مزید کہا کہ اسلام کی اصل روح صوفیا ء کرام جانتے ہیں ہر مدرسہ عالم بننے کی ڈگریاں دے رہا ہے ،صحیح عالم کی نشانی کیا ہے ؟عالم کسے کہتے ہیں ؟چند کتابیں پڑھ لینے سے عالم نہیں بن جاتا اس سے مسائل تو سمجھے جا سکتے ہیں اس کی روح کی سمجھ نہیں آئے گی ۔ آقا کل حضور نبی کریم روف الرحیم ۖ نے ارشاد پاک فرمایا کہ میرے بعد ''ابوبکر اور عمر کی پیروی کرنا ''۔اور آپ ۖ صحابہ کرام  کوظاہری علم کیساتھ ساتھ باطنی علم بھی عطا فرماتے تھے اور ان احکامات عالیہ کی روح کوسمجھانے کے لئے مشاہدہ کرواتے تھے ۔تاکہ علم الیقین سے عین الیقین اور پھر حق الیقین ہو جائے اور شک و شبہ کی گنجائش کا مکمل خاتمہ فرما دیتے تھے ۔ آج ہمارے سلسلہ میں اتنا تیز فیض و کرم اللہ و رسول ۖ ،انبیاء کرام ،خلفائے راشدین  اور برگزیدہ اولیاء اللہ کی بارگاہ اقدس سے اس لئے ہو رہا ہے کہ ہماراباطنی تعلق ان سے ہے ۔
تقریب کے آخر پر کرسمس کیک کاٹا گیا اور صدیقی لاثانی سرکار نے حضرت سیدنا عیسیٰ  اور سیدہ مریم  کی بارگاہ اقدس میں ایصال ثواب پہنچایا اور ملک و ملت کی سلامتی اور خوشحالی کے لئے خصوصی دعا بھی فرمائی۔

سالانہ کرسمس پروگرام  امن کانفرنس