میڈم میری این میسی صاحبہ (مذہبی اسکالر۔کینیڈا )

میرے خیال میں مختلف مذاہب کے لوگوں کو جمع کرنے کیلئے جس ہستی کی ضرورت تھی وہ صدیقی لاثانی سرکار ہی ہیں

فادر پوما ریوصاحب (سینٹ لارینس چرچ۔ کراچی)

اس پر فتن دور میں لاثانی سرکار کی ذات تمام انسانیت کیلئے اندھیروں میں روشن چراغ کی مانند ہے۔

ماسٹر عنایت جوزف صاحب (جوائنٹ سیکریٹری فیصل آباد بین المذاہب امن اتحاد )

سچ تو یہ ہے کہ مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار صاحب کا آستانہ جنتِ ارضی سے کم نہیں۔

فادرآفتاب جیمزپال صاحب ( بشپ ہائوس ریل بازار فیصل آباد)

برصغیر پاکِ وہند کی پوری تاریخ میں بین المذاہب اتحاد کے حوالے سے صدیقی لاثانی سرکار کا کام ایک کرامت ہے.

بشپ جوزف کوٹس صاحب (بشپ آف فیصل آباد)

''صدیقی لاثانی سرکار حقیقت میں ایک باکمال شخصیت ہیں۔ ان میں ہمدردی بہت زیادہ ہے۔ اپنوں کی فلاح کی بات تو ہر کوئی کرتا ہے لیکن کمال تو یہ ہے کہ دوسروں کو بھی اپنا سمجھ کر ان سے ہمدردی کی جائے۔''

مولانا محمد رمضان قاسمی صاحب (مکتبہ فکر اہل حدیث فیصل آباد)

آستانہ عالیہ لاثانیہ پر اس محفل (یوم سیدنا عیسیٰ ) کا انعقاد کرکے حضرت لاثانی سرکار نے اخوت اور بھائی چارے کی فضا قائم کردی ہے۔

سردار گورمیت سنگھ صاحب (نائب صدر مسلم سکھ فیڈریشن پاکستان سکھ کمیونٹی )

''میں اور میری سکھ برادری صدیقی لاثانی سرکار کی قیادت پر مکمل اعتماد اور یقین رکھتے ہیں۔''

ریاض شاہد صاحب (مذہبی اسکالر، بہائی کمیونٹی )

حضرت مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار وہ کام کررہے ہیں جو اکثر اس منصب کے حامل افراد نہیں کرتے ۔

ڈاکٹر منوھر چاندصاحب (سیکرٹری جنرل مینورٹیز کوآرڈینشن کونسل، چیئرمین ہندو یاترا پاکستان ہندو کمیونٹی)

جناب صدیقی لاثانی سرکار نے ''بین المذاہب امن کانفرنس'' کا انعقاد کرکے ثابت کردیا ہے کہ اللہ کے فقیر ہر میدان میں حق کا بول بالا کرتے ہیں۔

ڈاکٹر اے مدن صاحب (یونائٹیڈ کرسچن ہسپتال )

لاثانی سرکار نے جس عہد میں امن کی بات کی ہے وہ وقت کی ضرورت بھی ہے۔ ان کی وجہ سے اب یہ کام آسان ہوجائے گا۔