''حسین رب کے ،حسین سب کے ''سیمینار

 بمقام :  لاثانی سیکرٹریٹ فیصل آبا د         زیر اہتمام :  بین المذاہب امن اتحاد پاکستان    خصوصی تعاون :  تنظیم مشائخ عظام پاکستان
زیر صدارت:   صوفی مسعوداحمدصدیقی لاثانی سرکارصاحب (امیر تنظیم مشائخ عظام پاکستان وچیئرمین بین المذاہب امن اتحا د پاکستان )
سیمینارکا آغاز :  پروردہ آغوش ولایت صاحبزادہ شبیر احمدسرکار ،نعیم شہزاد مدنی،محمد اکمل نقشبندی ،نقیب محفل محمد رمضان ودیگرنے اہلبیت اطہار کی بارگاہ اقد س میں گلہائے عقیدت پیش کرنے کی سعادت حاصل کی۔
مہمان گرامی :  علماء ومشائخ میںپیر لیاقت علی نقشبندی،پیر ڈاکٹر محمد ارشد، پیر خالد حنیف نقشبندی،پیر مختار احمدنقشبندی ،پیر سید احمد ندیم شاہ نقشبندی ،پیر رانا محمد طاہر نقشبندی،قاری محمد سلیمان ،پیر اعجاز احمد بابا جی سرکار سمیت ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے مردوخواتین کی کثیر تعداد نے شرکت فرماکرفیوض وبرکات حاصل کئے۔
سیمینارکے مقاصد:ماہ محرم الحرام میں مختلف مکاتب فکر کے علما اور مذاہب کے درمیان افہام تفہیم کا فروغ اور محرم الحرام کے موقع پر امن عامہ کے حوالے سے سیکورٹی کے انتظامات ، مجالس اورجلسے جلوسوں سمیت کسی بھی قسم کے ناخوشگوار واقعات کے خاتمے کے لیے سب کااجتماعی طور پر بھرپور کردار اداکرنا۔ایک اورمقصد یہ تھا کہ مختلف مکاتب فکر کے لوگ ایک جگہ پر اکٹھے بیٹھیں تاکہ نفرتیں کم ہوںاورمحبتیں بڑھیں،اس قسم کا میل جول،کانفرنسز،واکس اورسیمینارز پرامن معاشرہ کیلئے کلیدی کردار اداکرتے ہیں۔
مرشد اکمل صوفی مسعوداحمدصدیقی لاثانی سرکارصاحب نے اپنے صدارتی خطاب میں کہ سید الشہدا ء امام عالی مقام سیدنا امام حسین  نے قیامت تک کے لئے اسلام کوزندہ وجاوید کردیا ہے، چودہ سوسال گزرنے کے باوجود طاغوتی طاقتیں اسلام کیخلاف سازشیں کرتی آرہی ہیں لیکن اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل نہ کرسکیں اورنہ کرسکیںگی کیونکہ آل رسول پاک واہلبیت اطہار  کے پاک خون سے اسلام کی آبیار ی ہوئی ہے اس کو جتنا ہی دبایاجائیگا اتنی ہی شدت سے اس کوعروج ملتاجائے گا۔دور حاضر میں بھی اسلام دشمن عناصر اسلام کیخلاف گھنائونی سازشیں کرنے میں مصروف ہیں ۔ہمیں نواسہ رسول،جگر گوشہء بتول  کی پاکیزہ سیرت وکردار اور تعلیمات پر عمل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ طاغوتی طاقتوں کیخلاف کامیابی سے ہمکنار ہوسکیں۔سیمینار کے اختتام پر اسلام او رپاکستان کی سلامتی اور استحکام کیلئے خصوصی دعامانگی گئی اور لنگر حسینی  کابھی وسیع پیمانے پر اہتمام کیاگیا تھا۔

سیمینار